کووڈ 19کو تیزی سے پھیلنے سے قبل بوسٹر شاٹ ضروری :ڈاک

ڈاکٹرس ایسوسی ایشن نے کہا ہے کہ وادی میں کووڈ کے مثبت معاملات بڑھ رہے ہیں اور اس میں تیزی ہونے سے قبل ایسے لوگوں کو بوسٹر شاٹ دینے کی کی ضرورت ہے جنہوں نے کووڈ کے دونوں ڈوز لئے ہوں گے۔ انہوں نے بتایا کہ ابھی تک جن افراد نے کووڈ مخالف ٹیکہ نہیں لیا ہے ان کو بھی چاہئے کہ وہ جلد ہی کووڈ ویکسین لیں۔

کرنٹ نیوز آف انڈیا کے مطابق ڈاکٹرس ایسوسی ایشن کشمیرنے کہا کہ جن لوگوں کو مکمل طور پر ویکسین لگائی گئی ہے، انہیں کووڈ-19 ویکسین کے بوسٹر شاٹس کی ضرورت ہے تاکہ انفیکشن سے بچا جا سکے۔ڈاک کے صدر اور انفلوئنزا کے ماہر ڈاکٹر نثار الحسن نے کہاہے کہ بوسٹر شاٹس کووڈ 19 ویکسینز کے ذریعے فراہم کردہ مدافعتی تحفظ کو بڑھا دیں گے۔

ڈاکٹر نثارالحسن نے کہا کہ اگرچہ کووڈ ویکسین سنگین بیماری کے خلاف اعلیٰ سطح کا تحفظ فراہم کرتی ہے لیکن وقتکے ساتھ ساتھ قوت مدافعت کم ہوتی جاتی ہے۔انہوں نے کہاکہ مختلف مطالعات نے اس بات کی تصدیق کی ہے کہ کورونامخالف ویکسین وقت کے ساتھ ساتھ کم موثر ہو جاتی ہے۔ڈاکٹر حسن نے کہا کہ برطانیہ کی ایک تحقیق کے تجزیے سے پتا چلا ہے کہ فائزر اور آکسفورڈ ویکسین کی دو خوراکوں سے فراہم کردہ تحفظ چھ ماہ کے اندر ختم ہو جاتا ہے۔

انہوں نے انکشاف کیا ہے کہ مطالعہ سے یہ بات سامنے آئی کہ فائزر ویکسین کی دو خوراکوں کے بعد تحفظ ایک ماہ میں 88 فیصد سے کم ہو کر پانچ سے چھ ماہ میں 74 فیصد ہو گیا اور AstraZeneca کا تحفظ ایک ماہ میں 77 فیصد سے کم ہو کر چار سے پانچ ماہ میں 67 فیصد ہو گیا۔ڈاک کے صدر نے کہا کہ جموں و کشمیر میں ویکسین کی قوت مدافعت کم ہونے کی وجہ سے کامیاب انفیکشن کی تعداد میں اضافہ دیکھا جا رہا ہے۔اعداد و شمار کے مطابق، گزشتہ 3 ماہ میں کورونا وائرس کے تقریباً 9400 مثبت کیسز سامنے آئے ہیں جن میں سے 31.7 فیصد کیسزایسے افراد پر مشتمل ہیں جنہوں نے کووِڈ 19 ویکسین کی دونوں خوراکیں حاصل کیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ مکمل طور پر ویکسین لگوانے والے شخص کے انفیکشن کو”ویکسین بریک تھرو انفیکشن کہا جاتا ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ اگرچہ مکمل طور پر ویکسین لگوانے والے افراد کو ویکسین کے کامیاب انفیکشن کے ساتھ شدید بیماری کا امکان کم ہوتا ہے، لیکن وہ دوسروں میں کووڈ 19 کو پھیلا سکتے ہیں۔ڈاکٹر نثار نے کہا کہ وقت کے ساتھ ساتھ بریک تھرو انفیکشنز میں اضافہ بوسٹر ڈوز کی ضرورت کو تقویت دیتا ہے۔انہوں نے کہا کہ”بوسٹر شاٹ کووڈ 19 ویکسین کی ایک اضافی خوراک ہے جو آپ کی قوت مدافعت کو زیادہ دیر تک برقرار رکھنے میں مدد کر سکتی ہے اگر آپ کی ابتدائی ویکسین کا تحفظ وقت کے ساتھ ساتھ کم ہونا شروع ہو جائے۔

اس ضمن میں ڈاکٹرس ایسوسی ایشن کے جنرل سیکرٹری ڈاکٹر ارشد علی نے کہا کہ سی ڈی سی اور ایف ڈی اے نے تمام بالغوں کو کووڈ 19 ویکسین کی دوسری خوراک کے کم از کم چھ ماہ بعد دیے جانے کے لیے بوسٹر شاٹس کی منظوری دے دی ہے۔انہوں نے کہا کہ امریکہ اور برطانیہ سمیت کئی ممالک نے بوسٹر شاٹس کا انتظام شروع کر دیا ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ امیونائزیشن پر ہندوستان کا قومی تکنیکی مشاورتی گروپ اس ماہ کے آخر میں ہونے والی اپنی اگلی میٹنگ میں بوسٹر خوراکوں کے انتظام کے کلیدی مسئلے کو اٹھائے گا۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں