سرینگر17اپریل:دکانوں پر سی سی ٹی وی کیمرے نصب کرنے کے سرکاری حکمنامے پر تاجروں نے رد عمل ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ وادی کشمیر کے تاجر طبقہ اس وقت اس پوزیشن میں نہیں ہے کہ وہ بیس سے تیس ہزار روپہ خرچہ کرسکیں اسلئے بہتر یہ ہوتا کہ ماضی کی طرح ہی سرکار اہم جگہوں پر خود ہی سی سی ٹی وی نصب کریں ۔
ضلع کمشنر سرینگر کی جانب سے حال ہی میں دکانداروں اور تاجروں سے کہا گیا ہے کہ وہ اپنے دکانوں پر نگرانی کے کیمرے (سی سی ٹی وی کیمرے) نصب کریں جس حکمنامے پر رد عمل ظاہر کرتے ہوئے کے ٹی ایم ایف (کشمیر ٹریڈرس اینڈ مینو فیکچررس فیڈریشن ) کے سرپرست محمد صادق بقال اور صدر شاہد حسین میر نے کہا کہ سرکار کی رائے کااحترام ہے تاہم وادی کشمیر باالخصوص شہر سرینگر کے تاجر اس وقت اس پوزیشن میں نہیں ہے کہ وہ کوئی بڑا خرچہ کرسکیں ۔
انہوں نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ انہوںنے اس سلسلے میں کئی مارکیٹ ایسوسی ایشنز کے ساتھ بات کی ہے جنہوں نے کہا کہ سرولنس سسٹم نصب کرنے پر کم سے کم 20ہزار سے 30ہزا ر روپے کا خرچہ آتا ہے ۔ دکاندار پہلے ہی کووڈ اور لاک ڈاون کی وجہ سے پریشان ہے اور ان کا تجارت کافی متاثر ہوچکا ہے اسلئے اس وقت ان کےلئے یہ ممکن نہیں ہے کہ وہ اس بڑی رقم کو خرچ کریں ۔ انہوں نے اس ضمن میں ضلع انتظامیہ پر زور دیا ہے کہ وہ ماضی کی طرح ہی شہر کے اہم جگہوں پر سرکاری طور پر سی سی ٹی وی کیمرے نصب کریں ۔ انہوںنے کہا کہ تاجر انتظامیہ کے ساتھ برابر تعاون کررہی ہے تاہم موجودہ وقت میں کوئی بڑی رقم کو خرچ کرنا ممکن نہیی ہے۔