سری نگر، (یو این آئی): جموں کے جلال آباد سنجوا علاقے میں جمعے علی الصبح سیکورٹی فورسز اور جنگجوؤں کے درمیان خونین تصادم آرائی کے دوران دو جنگجو مارے گئے۔
اے ڈی جی پی جموں زون مکیش سنگھ نے بتایا کہ سنجیوا علاقے میں دو جنگجوؤں کو مار گرایا گیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ مہلوک جنگجوؤں کی تحویل سے 2 اے کے 47 رائفلیں، سیٹلائٹ فون اور مزید کچھ اسلحہ و گولہ باردو بر آمد کیا گیا۔ان کا مزید کہنا تھا کہ ایسا لگتا ہے کہ مہلوک جنگجو فدائین حملہ آور تھے۔
انہوں نے نامہ نگاروں کو تفصیلات فراہم کرتے ہوئے بتایا کہ جلال آباد سنجوا میں ملی ٹینٹوں کے چھپے ہونے کی ایک خاص اطلاع موصول ہونے کے بعد سیکورٹی فورسز نے درمیانی رات کو آپریشن شروع کیا۔
موصوف اے ڈی جی پی نے بتایا کہ تلاشی آپریشن کے دوران ہی علاقے میں موجود جنگجووں نے سیکورٹی فورسز پر اندھا دھند فائرنگ شروع کی جس کے نتیجے میں پانچ اہلکار زخمی ہوئے جنہیں علاج ومعالجہ کی خاطر نزدیکی ہسپتال منتقل کیا گیا تاہم ایک پولیس اہلکار زخموں کی تاب نہ لا کر چل بسا۔
دریں اثنا پولیس ذرائع نے بتایا کہ تلاشی آپریشن کے دوران ہی جنگجووں نے پاس ہی موجود ایک رہائشی مکان میں پناہ حاصل کی جس کے بعد سیکورٹی فورسز نے رہائشی مکان میں موجود مکینوں کو باہر نکال کر محفوظ جگہ منتقل کیا۔
اُن کے مطابق آس پاس رہائش پذیر لوگوں کو محفوظ مقامات کی اور منتقل کرنے کے بعد ہی سیکورٹی فورسز نے جوابی کارروائی شروع کی اور قریباً دو گھنٹے تک دوبدو فائرنگ کے بعد دونوں ملی ٹینٹوں کو ہلاک کیا گیا۔
انہوں نے کہاکہ مہلوک ملی ٹینٹوں کے قبضے سے بڑی مقدار میں اسلحہ وگولہ بارود اور خود کش جاکیٹ برآمد کئے گئے جس سے یہ صاف ظاہر ہوتا ہے کہ وہ فدائین حملے کو انجام دینے کی خاطر ہی جموں آئے ہوئے تھے تاہم سیکورٹی فورسز کی کارگر حکمت عملی کے باعث دونوں کو وقت رہتے مار گرایا گیا۔
پولیس ذرائع نے مزید بتایا کہ انکاونٹر کے پیش نظر سجوا جموں میں قائم اسکولوں میں جمعے کے روز درس و تدریس کا کام کاج احتیاطی طورپر بند رکھا گیا۔ اُن کے مطابق مہلوک جنگجووں کے قبضے سے برآمد شدہ سازو سامان اور ہتھیاروں سے باور ہو رہا ہے کہ دونوں فدائین حملے کی فراق میں تھے۔
انہوں نے بتایا کہ سجوا جموں میں دو فدائین کو مار گرانے کے بعد پورے جموں صوبے میں سیکورٹی فورسز کو ہائی الرٹ پر رکھا گیا ہے۔ ذرائع نے بتایا کہ جموں صوبے میں سیکورٹی کے سخت انتظامات کئے گئے ہیں اور کسی بھی گاڑی کو بغیر تلاشی کے آگے جانے کی اجازت نہیں دی جارہی ہیں۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ مشکوک افراد نے سی سی ٹی وی کیمروں کے ذریعے نظر گزر رکھی جارہی ہیں۔ بتادیں کہ وزیر اعظم اتوار یعنی 24 اپریل کو جموں کے دورے پر آرہے ہیں جس کے پیش نظر پورے جموں صوبے میں ہائی الرٹ جاری کیا گیا ہے۔