سری نگر، (یو این آئی):سری نگر میں قائم فوج کی پندرہویں کور کے جنرل آفیسر کمانڈنگ (جی او سی) لیفٹیننٹ جنرل ڈی پی پانڈے کا کہنا ہے کہ وادی کشمیر میں جنگجوؤں کی بھرتی عمل میں کمی ہواقع ہو رہی ہے اور آگے مزید کمی درج ہونے کی توقع ہے۔
انہوں نے کہا کہ جن نوجوانوں نے بندوق اٹھائے ہیں انہیں قومی دھارے میں واپس آکر ملک و قوم کی ترقی کے لئے کام کرنا چاہئے۔ان کا کہنا تھا کہ خواتین کو با اختیار بنانے کے لئے مرکزی حکومت نے کئی پروجیکٹس متعارف کئے ہیں۔
موصوف جی او سی نے ان باتوں کا اظہار جمعے کے روز سرحدی ضلع کپوارہ کے درد پورہ علاقے میں ایک تقریب کے حاشئے پر نامہ نگاروں کے ستھ بات کرنے کے دوران کیا۔انہوں نے کہا: ’ہم خواتین کو با اختیار بنانے کے لئے کام کر رہے ہیں کیونکہ خواتین جتنی زیادہ با اختیار ہوں گی اتنا ہی ان کا خاندان خوش ہوسکتا ہے‘۔
ان کا کہنا تھا کہ اس کے لئے مرکزی حکومت نے کئی پروجیکٹس متعارف کئے ہیں اور جہاں جہاں ممکن ہوتا ہے ہم ان کو عملی شکل دے رہے ہیں۔مسٹر پانڈے نے کہا کہ ضلع کپوارہ میں سب سے زیادہ ملی ٹنسی رہی ہے اور یہاں کے لوگوں کو سب سے زیادہ نقصان پہنچا ہے لیکن اس علاقے کے لوگ اب سمجھ گئے ہیں جو باقی لوگوں کے لئے بھی ایک مثال ہے۔
انہوں نے کہا کہ جن نوجوانوں نے بندوق اٹھائیہیں ان کو چاہئے کہ وہ قومی دھارے میں واپس آئیں اور ملک و قوم کی ترقی کے لئے کام کریں۔ملی ٹینسی ریکروٹمنٹ کے بارے میں پوچھے جانے پر ان کا کہنا تھا کہ اس میں کافی کمی واقع ہوئی ہے اور آگے بھی کمی آنے کی امید ہے۔