غیر مقامی بیوروکریٹوں کی بھرمار عوام کیلئے وبال جان: ڈاکٹر کمال

سری نگر،5 اپریل(یو این آئی)ماضی میں حکومت ”لوگوں کی، لوگوں کے ذریعے اور لوگوں کے لئے ہوتی“ تھی لیکن جموں و کشمیر میں گذشتہ 4برسوں سے غیر جمہوریت کا ایسا نظام مسلط کیا گیا ہے جہاں عوام کسی بھی ترجیح میں شامل نہیں ، موجودہ حکمران مسلسل طو رپر عوام کُش اور عوام دشمن اقدامات میں مصروف ہیں اور لوگوں کو حکومتی سطح پر کہیں سے بھی راحت نہیں مل رہی ہے۔
ان باتوں کا اظہار نیشنل کانفرنس کے معاون جنرل سکریٹری ڈاکٹر شیخ مصطفےٰ کمال نے ایک اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔
انہوں نے کہاکہ حکومت اور انتظامیہ کا کام 24گھنٹے عوام کی خدمت کرنا ہوتا ہے لیکن بدقسمتی سے گذشتہ4برسوں سے یہاںکے عوام کو راحت پہنچانے کے بجائے جان بوجھ کر مصائب ، مشکلات اور پریشانیوں کے بھنور میں دھکیلا جارہاہے۔
انہوں نے کہا کہ جمہوریت کی عدم موجودگی میں عوام کی کہیں شنوائی نہیںہورہی ہے۔یہاں پر ایسے غیر مقامی بیوروکریٹوں کی بھرمار ہے، جو یہاں کے لوگوں کے مزاج، جغرافیائی حالات، بنیادی ضروریات اور حالات و واقعات سے بالکل نابلد ہیں، اور یہ یہاں کیلئے عوام کیلئے وبالِ جان ثابت ہورہاہے۔
انہوں نے کہاکہ اقتصادی بدحالی اور بگڑتی ہوئی معیشت کا تدارک کرنے کیلئے جہاں حکومتی سطح پر ٹھوس اور کارگر اقدامات کی ضرورت تھی وہیں ایسے اقدامات اُٹھائے جارہے ہیںجس سے اس رجحان میں اور زیادہ اضافہ ہورہاہے۔
سماجی برائیوں اور بدعات کے علاوہ نئی نسل میں منشیات اور دیگر برے کاموں کے بڑھتے ہوئے رجحان پر زبردست تشویش کا اظہار کرتے ہوئے ڈاکٹر کمال نے کہا کہ ریکارڈ توڑ بے روزگاری سے نوجوان مایوسی اور ناامیدی کے دلدل میں پھنس گئے ہیں اور یہ ہمارے لئے ایک لمحہ فکریہ ہونا چاہئے۔ موجودہ غیر یقینت کی صورتحال میں یہاں کا نوجوان اندھیروں کی طرف جارہاہے کیونکہ اُسے کہیں اُمید کی کرن نظر نہیں آرہی ہے۔
نئی دلی نے کشمیری نوجوانوں کو پشت بہ دیوار کرنے کی کوئی کثر باقی نہیں چھوٹی ہے۔ اس صورتحال سے نمٹنے کیلئے حکومتی سطح پر زبانی جمع خرچ اور کاغذی گھوڑے دوڑانے کے بجائے ایک جامع منصوبے کی ضرورت ہے ۔
ڈاکٹر کمال نے کہا کہ جموں وکشمیرکی خصوصی پوزیشن اور جمہوریت کی بحالی سے ہی یہاں کے تمام مسائل حل ہوسکتے ہیں۔
پارٹی عہدیداروں اور کارکنوں سے نیشنل کانفرنس کی مضبوطی کیلئے کام کرنے کیلئے زور دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ جموں وکشمیرمیں جمہوریت اور عوام کے جمہوری حقوق کی بحالی میں نیشنل کانفرنس کا کلیدی رول ہے کیونکہ یہی ایک ایسی عوامی نمائندہ جماعت ہے جس کی جڑیں تینوں خطوں میں پیوست ہے اور جو یہاں کے عوام کی اپنی جماعت ہے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں