سری نگر، کانگریس کے سینئر لیڈر اور سابق مرکزی وزیر پروفیسر سیف الدین سوز نے سنیچر کے روز کہا کہ ”ہندوستان کی دیگر ریاستوں کی طرح جموں وکشمیر میں بھی تعلیم یافتہ بیروزگاروں کی تعداد بڑھ رہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ ابھی ابھی دکن ہیرالڈ میں ایک رپورٹ شائع ہوئی ہے جسکے مطابق جموں و کشمیر میں تعلیم یافتہ بیروزگاروں کی تعداد 6.63 لاکھ بتائی گئی ہے جو بہت ہی تشویشناک بات ہے۔
ان کے مطابق میں اس سلسلے میں گورنر شری منوج سنہا سے مانگ کرتا ہوں کہ وہ اپنی اولین فرصت میں تعلیم یافتہ بیروزگاری کا سد باب کرنے کےلئے سرکاری سطح پر ضروری اقدامات اٹھائیں اور سماج کی اس پریشانی کو دور کرنے کےلئے اس مسئلے کا کوئی پائیدار حل تلاش کریں!
مسٹر سوز نے کہا اس سلسلے میں سب سے پہلی کوشش یہ ہونی چاہئے کہ انتظامیہ پہلی فرصت میں ایسے گھرانوں تک پہنچے اور حالات دریافت کرنے کے بعد ایک ایسی اسکیم ہاتھ میں لیں جس سے ایسے گھرانوں کو فوری امداد حاصل ہو سکے۔
انہوں نے مزید بتایا کہ اصل بات یہ ہے کہ انتظامیہ کو پورے حالات کی علمیت ہو تاکہ اس نازک مسئلے کا دائمی حل نکل سکے۔ مجھے یقین ہے کہ ریاستی انتظامیہ اپنی پوری توجہ اس مسئلے کی طرف مبذول کر کے اس مسئلہ کو حل کرے گی۔“
یو این آئی، ارشید بٹ