سری نگر، عوام کیساتھ براہ راست رابطے کا کوئی بھی نعم البدل نہیں ہوسکتا تاہم دورِ جدید کے تقاضوں کو ملحوظ نظر رکھتے ہوئے میڈیا اور سوشل میڈیا کی اہمیت اور افادیت کو سمجھ کر اپنی تنظیم کے سنہرے ماضی ،تابناک مستقبل،تاریخی و انقلابی اقدامات اور مستقبل کے منشور کو عوام تک بہ آسانی اور موثر طریقے سے پہنچایا جا سکتا ہے۔
ان باتوں کااظہار نیشنل کانفرنس کے نائب صدر عمر عبداللہ نے آج پارٹی کی میڈیا اور کمیونیکیشن ونگ کیساتھ ایک اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔
عمرعبداللہ نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ میڈیا اور سوشل میڈیا دورِ جدید میں اپنے وسیع استعمال کی وجہ سے نہایت اہمیت کا حامل ہے اورایک مضبوط ترین پلیٹ فارم کے طور پر اُبھر کر سامنے آیا ہے ۔
موجودہ دور میں جب حکومتی سطح پر عوام کا کوئی پُرسانِ حال نہیں ہم سوشل میڈیا کے ذریعے لوگوں کے مسائل و مشکلات بھر پور انداز میں اُجاگر کرکے حکومت کو ان کا سدباب کرانے کیلئے مجبور کراسکتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ نیشنل کانفرنس جموں وکشمیر کے عوام کے حقوق کی بحالی کی جدوجہد میں مصروف عمل ہے اور سوشل میڈیا کے ذریعے بھی اس جدوجہد کو دوام بخشا جاسکتا ہے اور ملک کے عوام خصوصاً صحیح سوچ رکھنے والی آبادی تک اپنی بات پہنچا سکتے ہیں۔ اس کے علاوہ ہمیں سوشل میڈیا پر پھیلائے جارہے منفی اور پروپیگنڈا کا توڑ کرنے کیلئے بھی مستعد رہنا ہوگا۔
عمر عبداللہ نے کہا کہ نیشنل کانفرنس کی تحریک، تاریخ اور ایجنڈا کو عوام تک پہنچانا ضروری ہے اورساتھ ہی جموں وکشمیر کے عوام کو شخصی راج کی غلامی سے نجات دلانے، زرعی اصلاحات کے تحت بلامعاوضہ 51لاکھ کنال اراضی کی تقسیم، مفت تعلیم، مفت طبی سہولیات، تعلیم نسواں، جمہوری اور آئینی اداروں کا قیام ، اٹانومی مسودہ ،انقلابی تعمیرو ترقی کے کاموں کے علاوہ نیا کشمیر ایجنڈا کو حقائق کیساتھ عوام تک پہنچانا لازمی ہے۔
یو این آئی- ارشید بٹ