سری نگر،جموں وکشمیر میں اظہار رائے آزادی پر غیر اعلانیہ قدغن ہے اور عوام کو سچ بولنے کی اجازت نہیں، عوام کی کہیں پر بھی شنوائی نہیں کورہی ہے اور انہیں حالات کے رحم و کرم پر چھوڑ دیا گیا ہے ۔
ان باتوں کااظہارنیشنل کانفرنس کے صدر ڈاکٹر فاروق عبداللہ نے بدھ کے روز پارٹی ہیڈکوارٹر نوائے صبح کمپلیکس پر سینئر پارٹی لیڈران کیساتھ تبادلہ خیالات کرتے ہوئے کیا۔
انہوں نے کہا کہ موجودہ حکمران ہر روز جموںوکشمیر دشمن اور عوام کش فیصلوں میں لگی ہوئی ہے ۔ حکومتی سطح پر ریکارڈ توڑ بے روزگاری، آسمان چھوتی مہنگائی ، اقتصادی بدحالی اور لوگوں میں پائی جارہی مایوسی اور نااُمیدی کی طرف کوئی بھی توجہ مرکوز نہیں کی جارہی ہے۔
انہوں نے کہاکہ حکمرانوں کی سخت گیر پالیسی سے آج جموں کے عوام بھی اُکتا گئے ہیں اور لوگوں کو پوری طرح احساس ہوگیا ہے اور وہ آج سراپا احتجاج ہیں۔ جموں کے لوگوں کا کاروبار ٹھپ ہے، اُن کا روزگار اور زمینیں چھینی جارہی ہیں۔
ڈاکٹر فاروق عبداللہ نے کہا کہ حکمران گیس سلینڈر کی قیمت میں 200روپے کم کرکے احسان جتلا رہے ہیں جبکہ کئی برسوں سے یہ عوام کو دو دو ہاتھوں سے لوٹ رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ملک کے ساتھ ساتھ ریاست جموں و کشمیر کے عوام کو بھی آسمان چھوتی مہنگائی نے بری طرح اپنی لپیٹ میں لے لیا ہے اور ایک عام آدمی کیلئے دو وقت کی روٹی کا بندوبست بھی کرناپانا مشکل ہے۔
ڈاکٹر فاروق عبداللہ نے کہا کہ اتحاد و اتفاق قوم کی بڑی فتح و نصرت سے تعبیر کی جاتی ہے جبکہ نااتفاقی ناکامی ، تباہی اور بربادی کی نشاندہی ہوتی ہے۔ پورے عزم ، حوصلے اور صبر و استقلال سے ہی ان چیلنجوں اور آزمائشوں کا مقابلہ کیاجاسکتا ہے۔
یو این آئی- ارشید بٹ