سری نگر،شمالی ضلع بارہ مولہ کے وائلو کرالہ پورہ گاوں میں منگل کی شام کو مشتبہ ملی ٹینٹوں نے جموں وکشمیر پولیس میں تعینات ہیڈ کانسٹیبل پر نزدیک سے گولیاں چلائیں جس کے نتیجے میں وہ شدید طورپر زخمی ہوا، اور بعد ازاں اس کی ہسپتال میں موت واقع ہوئی۔
اطلاعات کے مطابق منگل کی شام بارہ مولہ کے وائلو کرالہ پورہ گاوں میں اس وقت خوف و ہراس پھیل گیا جب مشتبہ ملی ٹینٹوں نے ہیڈ کانسٹیبل غلام محمد ڈار پر نزدیک سے گولیاں چلائیں جس کے نتیجے میں وہ خون میں لت پت ہوا۔
معلوم ہوا ہے کہ گولیوں کی آوازیں سنتے ہی آس پاس رہائش پذیر لوگ گھروں سے باہر آئے اور زخمی اہلکار کو علاج ومعالجہ کی خاطر نزدیکی ہسپتال منتقل کیا تاہم وہاں پر تعینات ڈاکٹروں نے اسے مردہ قرار دیا۔
ذرائع نے بتایا کہ ہیڈ کانسٹیبل کے جسم میں پانچ گولیاں پیوست ہوئیں ہیں جس وجہ سے اس کی برسر موقع ہی موت واقع ہوئی ۔
دریں اثنا پولیس ذرائع نے جانکاری فراہم کرتے ہوئے بتایا کہ دہشت گردوں نے پولیس ہیڈ کانسٹیبل غلام محمد ڈار پر گھر کے باہر فائرنگ کی ۔
انہوں نے بتایا کہ زخمی پولیس اہلکار کو ہسپتال لے جایا گیا جہاں پروہ جانبر نہ ہو سکا۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ سیکورٹی فورسز نے آس پاس علاقوں کو محاصرے میں لے کر حملہ آوروں کی بڑے پیمانے پر تلاش شروع کی ہے۔
واضح رہے کہ پچھلے تین دنوں کے دوران پولیس آفیسر، غیر مقامی مزدور اور اب ہیڈ کانسٹیبل کو ملی ٹینٹوں نے نشانہ بنایا ہے۔
ملی ٹینٹ حملوں میں غیر معمولی اضافہ کے پیش نظر پوری وادی میں ہائی الرٹ جاری کیا گیا ہے جبکہ غیر مقامی مزدوروں کو شام کے اوقات میں گھروں سے باہر نہ آنے کی تلقین کی گئی ہے۔
باوثوق ذرائع نے بتایا کہ یکے بعد دیگرے تین ملی ٹینٹ حملوں کے بعد کشمیر کی سیکورٹی صورتحال کا از سر نو جائزہ لیا جارہا ہے ۔
یو این آئی، ارشید بٹ