سری نگر، وادی کشمیر میں گرچہ موسم خشک ہے تاہم سردیوں کے بادشاہ چالیس روزہ چلہ کلان نے اپنے دور اقتدار کے دوسرے دن اپنی طاقت کا مظاہرہ کرکے لوگوں کو ٹھٹھرتی سردیوں سے دو چار کر رہا ہے۔
وادی میں سری نگر سیمت تمام اضلاع میں شبانہ درجہ حرارت نقطہ انجماد سے نییچے درج ہونے سے جمعہ کی صبح کئی علاقوں میں آبی ذخائر منجمد ہوئے تھے وہیں گھروں میں نصب نلوں میں پانی بھی جم گیا تھا۔
محکمہ موسمیات کے ایک ترجمان کے مطابق دارلحکومت سری نگر میں کم سے کم درجہ حرارت منفی3.3 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا جو معمول سے 1.3 ڈگری سینٹی گریڈ کم ہوا تھا۔
وادی کے شہرہ آفاق سیاحتی مقام گلمرگ میں کم سے کم درجہ حرارت منفی1.0 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا جو معمول سے5.8 ڈگری سینٹی گریڈ زیادہ ریکارڈ ہوا تھا۔
وادی کے دوسرے مشہور سیاحتی مقام پہلگام میں کم سے کم درجہ حرارت منفی4.8 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا جو معمول سے0.2 ڈگری سینٹی گریڈ زیادہ ریکارڈ ہوا تھا۔
سرحدی ضلع کپوارہ میں کم سے کم درجہ حرارت منفی3.4 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا جو معمول سے1.4 ڈگری سینٹی گریڈ کم ریکارڈ ہوا تھا۔
گیٹ وے آف کشمیر کے نام سے مشہور قصبہ قاضی گنڈ میں کم سے کم درجہ حرارت منفی3.3 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا جو معمول سے1.0 ڈگری سینٹی گریڈ کم ریکارڈ ہوا تھا۔
لداخ یونین ٹریٹری کے ضلع لیہہ میں کم سے کم درجہ حرارت منفی10.0 ڈگری سینٹی گریڈ جبکہ ضلع کرگل میں کم سے کم درجہ حرارت منفی9.4 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ ہوا تھا۔
سائیبریا کے بعد دنیا کے دوسرے سرد ترین علاقہ قصبہ دراس میں کم سے کم درجہ حرارت منفی12.3 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ ہوا ہے۔
محکمہ موسمیات کے مطابق وادی میں ماہ رواں کے اختتام تک موسم بڑے پیمانے پر خراب ہونے کا کوئی امکان نہیں ہے۔
انہوں نے کہا کہ اس دوران 23 اور 27 دسمبر کو پہاڑی علاقوں میں کہیں کہیں ہلکی برف باری متوقع ہے۔
قابل ذکر ہے کہ وادی کشمیر میں خشک موسم مگر ٹھٹھرتی شبانہ سردیوں کی سلامی کے بیچ سردیوں کا بادشاہ ’چلہ کلان‘ بدھ اور جمعرات کی درمیانی شب اپنے چالیس روزہ مسند اقتدار پر پوری آب وتاب کے ساتھ جلوہ افروز ہوگیا۔
چلہ کلان جو ’شہنشہاہ زمستان‘ کے نام سے بھی وادی کے قرب وجوار میں مشہور ہے،21 دسمبر سے شروع ہو کر 31 جنوری کو اختتام پذیر ہوجاتا ہے۔
یو این آئی ایم افضل