کشمیر میں شبانہ سردیوں کا زور تیز تر، پہلگام سرد ترین مقام

سری نگر، وادی کشمیر میں خشک موسمی صورتحال کے بیچ شبانہ درجہ حرارت میں ایک بار پھر گراوٹ درج ہونے سے سردیوں کا زور بڑھ گیا ہے۔

محکمہ موسمیات کے مطابق گرمائی دارلحکومت سری نگر میں کم سے کم درجہ حرارت منفی 4.6 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا جہاں گذشتہ شب کا درجہ حرارت منفی 2.4 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ ہوا تھا۔

وادی کےشہرہ آفاق سیاحتی مقام گلمرگ میں کم سے کم درجہ حرارت منفی4.5 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا جہاں گذشتہ شب کا درجہ حرارت منفی3.2 ڈگری سینٹی گرید ریکارڈ ہوا تھا۔

وادی کے دوسرے مشہور سیاحتی مقام پہلگام میں کم سے کم درجہ حرارت منفی 5.8 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا جہاں گذشتہ شب کا درجہ حرارت منفی3.9 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ ہوا تھا۔

سرحدی ضلع کپوارہ میں کم سے کم درجہ حرارت منفی4.5 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ ہوا تھا جہاں گذشتہ شب کا درجہ حرارت منفی4.3 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ ہوا تھا۔

گیٹ وے آف کشمیر کے نام سے مشہور قصبہ قاضی گنڈ میں کم سے کم درجہ حرارت منفی4.2 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا جہاں گذشتہ شب کا درجہ حرارت منفی3.6 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ ہوا تھا۔

لداخ یونین ٹریٹری کے ضلع لیہہ میں کم سے کم درجہ حرارت منفی11.8 ڈگری سینٹی اور ضلع کرگل میں کم سے کم درجہ حرارت منفی9.8 ڈگری سینٹی گریڈ جبکہ قصبہ دراس جو سائیبریا کے بعد دنیا کا دوسرا سرد ترین علاقہ ہے، میں کم سے کم درجہ حرارت منفی13.1 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ ہوا تھا۔

محکمہ موسمیات کے مطابق وادی میں 24 جنوری تک موسم خشک رہنے کا امکان ہے۔

انہوں نے کہا کہ بعد میں 25 سے 27 جنوری تک کہیں کہیں ہلکی برف باری کا امکان ہے اور پھر 20 سے 30 جنوری تک بھی کہیں کہیں ہلکی بارشیں یا برف باری ہوسکتی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ جموں خطے میں آنے والے دو دنوں کے دوران روشنی اور درجہ حرارت میں بہتری متوقع ہے۔

وادی میں خشک موسمی صورتحال کا سلسلہ جاری ہے جس سے یہاں کے تمام تر شعبہ ہائے حیات متاثر ہو رہے ہیں۔

خشک موسمی صورتحال کے باعث جہاں ایک طرف آبی ذخائر میں پانی کی سطح میں ریکار کمی واقع ہو رہی ہے وہیں یہاں موجود غیر مقامی سیاحوں میں بھی مایوسی پائی جا رہی ہے۔

قابل ذکر ہے کہ وادی کشمیر میں چالیس روزہ چلہ کلان 21 دسمبر سے مسند اقتدار پر جلوہ افروز ہے۔

چلہ کلان جو ’شہنشہاہ زمستان‘ کے نام سے بھی وادی کے قرب وجوار میں مشہور ہے،21 دسمبر سے شروع ہو کر 31 جنوری کو اختتام پذیر ہوجاتا ہے۔

یو این آئی – ایم افضل

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں