سری نگر، جموں وکشمیر نیشنل کانفرنس کے صدر ڈاکٹر فاروق عبداللہ نے جمعتہ الوداع کے موقعے پر تاریخی جامع مسجد (نوہٹہ) کو مقفل کرنے کے اقدام کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ ایک افسوسناک اقدام ہے ۔
انہوں نے کہ اکہ اگر حالات ٹھیک ہیں تو جامع مسجد میں نماز ادا کرنے کی اجازت کیوں نہیں دی گئی؟
انہوں نے کہاکہ کہا کہ میرواعظ مولوی عمر فاروق کو مذہبی فرائض انجام دینے میں بار بار اڑچنیں پیدا کی جارہی ہیں، جو قابل تشویش ہے۔ انہیں مکمل طور پر آزادی کیا جانا چاہئے تاکہ وہ اپنے مذہبی فرائض انجام دیں سکیں۔
دریں اثنا پارٹی کے نائب صدر عمر عبداللہ نے بھی جامع مسجد کو جمعتہ الوداع کے موقعے پر مقفل کرنے پر حکومت کو آڑے ہاتھوں لیتے ہوئے کہاکہ ایک طرف حکمران حالات کی بہتری کے دعوے کرتے پھر رہے ہیں اور دوسری جانب لوگوں اپنے مذہبی فرائض انجام دینے سے روکا جارہاہے۔
انہوں نے کہا کہ جموں و کشمیر میں حالات معمول پر آنے کے بلند بانگ دعوے کئے جارہے ہیں اور پھر حکومت ہماری مقدس ترین مساجد میں سے ایک کو بند کرکے اپنے دعوﺅں کی خود ہی نفی کرتی ہے۔ اوراس طرح لوگوں کو رمضان کے آخری جمعہ کو نماز ادا کرنے کا موقع نہیں ملتا۔
یو این آئی- ارشید بٹ