جموں،جموں وکشمیر کے ڈوڈہ ضلع کے دیسا جنگلی علاقے میں مفرور ملی ٹینٹوں کو تلاش کرنے کی خاطر اضافی دستوں کو جنگلی علاقے میں تعینات کیا گیا ہے۔
معلوم ہوا ہے کہ تلاشی آپریشن کا دائرہ جنوبی کشمیر کے جنگلات یعنی پیر پنچال تک بڑھا یا گیا ہے ۔
اطلاعات کے مطابق ڈوڈہ کے جنگلی علاقے میں سیکورٹی فورسز نے منگل کے روز بڑے پیمانے پر تلاشی آپریشن شروع کیا ہے۔
ذرائع نے بتایا کہ فوج ، پولیس ، پیرا کمانڈوز اور پیرا ملٹری فورسز کے اہلکار وں نے مشترکہ طورپر وسیع الریض جنگلی علاقے کو محاصرے میں لے رکھا ہے۔
انہوں نے بتایا کہ ہیلی کاپٹروں اور ڈرون کیمروں کی مدد سے جنگلی علاقے پر نظر گزر رکھی جارہی ہیں جبکہ مقامی لوگوں سے تلقین کی گئی کہ وہ فی الحال جنگل کی طرف رخ کرنے سے گریز کریں۔
ذرائع کے مطابق ڈوڈہ کے دیسا علاقے میں پانچ سیکورٹی فورسز اہلکاروں کی ہلاکت کے بعد تلاشی آپریشن کا دائرہ جنوبی کشمیر کے جنگلات تک بڑھایا گیا ہے کیونکہ سیکورٹی ایجنسیوں کو خدشہ ہے کہ ملی ٹینٹ جنوبی کشمیر کے جنگلی علاقے کی طرف بھاگ گئے ہیں۔
باوثوق ذرائع کے مطابق ڈوڈہ کے دیسا جنگلی علاقے سے جنوبی کشمیر کے پہاڑی علاقوں تک کی مسافت بہت ہی کم ہے جس کے پیش نظر اب پیر پنچال کے اوپری علاقوں میں بھی سیکورٹی فورسز نے تلاشی آپریشن لانچ کیا ہے۔
معلوم ہوا ہے کہ فوج ، پولیس اور پیرا ملٹری فورسز کے سینئر آفیسران آپریشن کی از خود نگرانی کر رہے ہیں۔
ذرائع کے مطابق پیر کی شام ساڑھے سات بجے کے قریب سیکورٹی فورسز نے ڈوڈہ کے جنگلی علاقے میں تلاشی آپریشن شروع کیا تو اسی اثنا میں تاک میں بیٹھے ملی ٹینٹوں نے فوجی گاڑیوں پر گھات لگا کر حملہ کیا جس کے نتیجے میں فوجی کیپٹن سمیت پانچ اہلکار جاں بحق جبکہ تین شدید طورپر زخمی ہوئے۔
منگل کی صبح سیکورٹی فورسز نے ڈوڈہ کے جنگلی علاقے میں تلاشی آپریشن لانچ کیا تاہم یہ رپورٹ فائل کرنے تک مفرور ملی ٹینٹوں اور فورسز کے مابین آمنا سامنا ہونے کے بارے میں کوئی اطلاع موصول نہیں ہوئی ہے۔
یو این آئی- ارشید بٹ