جموں و کشمیر اسمبلی الیکشن: دن کے 3 بجے تک مجموعی طور پر 46.12 فیصد ووٹنگ ریکارڈ

سری نگر، جموں و کشمیر میں ایک دہائی کے طویل عرصے کے بعد منعقد ہونے والے اسمبلی انتخابات کے دوسرے مرحلے کے لئے 26 حلقوں پر پولنگ شد ومد پُر امن طریقے سے جاری ہے۔

سرکاری ذرائع کے مطابق دن کے 3 بجے تک مجموعی طور پر 46.12 فیصد ووٹنگ ریکارڈ ہوئی ہے۔

اس مرحلے میں 25 لاکھ 78 ہزار سے زیادہ رائے دہندگان اپنا حق رائے دہی کا استعمال کرنے کے اہل ہیں جن میں 13 لاکھ 12 ہزار 7 سو 30 مرد, لاکھ 65 ہزار 3 سو16 خواتین ووٹرز اور 53 خواجہ سرا رائے دہندگان شامل ہیں۔

پولنگ کے اس مرحلے میں کل 2 سو 39 امیدواروں کی قسمت کا فیصلہ ہوگا۔

رائے دہندگان کی آسانی کے لئے الیکشن کمیشن نے 3 ہزار 5 سو2 پولنگ اسٹیشن قائم کئے ہیں جن میں ویب کاسٹنگ کے ساتھ تمام تر سہولیات بہم رکھی گئی ہیں۔

انتخابات کے دوسرے مرحلے میں جموں و کشمیر کی کل 90 سیٹوں میں سے چھ اضلاع کی 26 نشستوں کی پولنگ ہوگی جن میں سے کشمیر میں 15 جبکہ جموں صوبے میں 11حلقوں پر پولنگ ہوگی۔

دریں اثنا حکام نے پر امن اور صاف و شفاف پولنگ کو یقینی بنانے کے لئے وسیع تر انتظامات کئے ہیں۔

اسمبلی انتخابات کا تیسرا اور آخری مرحلہ یکم اکتوبر کو منعقد ہوگا جبکہ ووٹوں کی گنتی 8 اکتوبر کو ہوگی۔

اس مرحلے میں جو نمایاں امید وار قسمت آزمائی کر رہے ہیں ان میں نیشنل کانفرنس کے نائب صدر عمر عبداللہ، بی جے پی جموں وکشمیر یونٹ کے صدر رویندر رینہ، جموں وکشمیر پردیش کانگریس کمیٹی کے صدر طارق قرہ، اپنی پارٹی کے صدر سید الطاف بخاری، جیل میں بند سرجان احمد وگے المعرف سرجان برکاتی، نیشنل کانفرنس کے سینئر لیڈر علی محمد ساگر، عبدالرحیم راتھر، بی جے پی لیڈر اعجاز حسین، ذوالفقار چودھری اور سید مشتاق بخاری قابل ذکر ہیں۔

بتادیں کہ پہلے مرحلے کی پولنگ 18 ستمبر کو منعقد ہوئی تھی جس میں ووٹنگ کی شرح مجموعی طور پر61 فیصد ریکارڈ ہوئی تھی۔

یو این آئی- ایم افضل

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں