جموں و کشمیر کے لوگوں کو گذشتہ دس برسوں کے دوران سخت مشکلات کا سامنا کرنا پڑا: ڈاکٹر فاروق عبداللہ

سری نگر، نیشنل کانفرنس کے صدر اور سابق وزیر اعلیٰ ڈاکٹر فاروق عبداللہ کا کہنا ہے کہ جموں و کشمیر کے لوگوں کو گذشتہ دس برسوں کے دوران سخت مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔
انہوں نے کہا: ’جموں کی بر بادی دیکھ کر مجھے بہت افسوس ہوا‘۔

ان کا ساتھ ہی کہنا تھا: ’لوگوں کی حکومت سے اس قدر توقعات ہیں کہ مجھے نہیں لگتا ہے جو وزیر اعلیٰ بنے گا سو پائے گا یا نہیں‘۔

موصوف صدر نے ان باتوں کا اظہار پیر کے روز یہاں نامہ نگاروں کے ساتھ بات کرنے کے دوران کیا۔

ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا: ’بی جے پی کہتی ہے کہ ہریانہ بھی ان کے پاس ہے سبھی ان کے پاس ہی ہے جب ایسا ہے تو یہ بیساکھی پر کیوں چلتے ہیں‘۔

انہوں نے کہا: ’جس دن ان کی یہ بیساکھی گرجائے گی تو یہ لوگ بھی گرجائیں گے‘۔

ڈاکٹر فاروق عبداللہ نے کہا: ’میں جموں سے آیا، جموں کی بربادی دیکھی، وہاں کی سڑکیں دیکھی، وہاں سٹریٹ لائٹس نہیں ہیں، اندھیرا رہتا ہے‘۔

انہوں نے کہا: ’بی جے پی کا خیال ہے کہ جموں ان کے جیب میں ہے جموں کے لوگوں کو سوچنا چاہئے کہ ان کی کیا حالت ہے مجھے جموں کی حالت دیکھ کر بہت افسوس ہوا‘۔

ان کا کہنا تھا: ’وہ نیشنل کانفرنس کو برا بھلا کہتے ہیں کہ ہم نے ان کو نظر انداز کیا، اب دلی میں ان کے لوگ بیٹھے ہیں وہ جموں کو کیوں بھول گئے ہیں‘۔

انہوں نے کہا: ’جی ٹوںٹی اجلاس یہاں ہوا، سفارتکار یہاں لائے جا رہے ہیں جموں کیوں نہیں، جموں کے لوگوں کو بات کرنی چاہئے‘۔

سابق وزیر اعلیٰ نے کہا: ’لوگوں کی حکومت سے اس قدر توقعات ہیں کہ مجھے نہیں لگتا ہے کہ جو وزیر اعلیٰ بنے گا تو سو بھی پائجے گا یا نہیں‘۔

یو این آئی – ایم افضل

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں