سری نگر، وسطی کشمیر کے ضلع بڈگام کے ہمہامہ علاقے میں واقع بی ایس ایف کے سبسڈری ٹریننگ سنٹر میں 674 ریکروٹس کی عالی شان پاسنگ آؤٹ پریڈ اور تصدیقی تقریب منعقد ہوئی۔اس تقریب میں 674 بھرتی ہونے والوں کو بارڈر سیکیورٹی فورس (بی ایس ایف) میں جنرل ڈیوٹی میں بہادر سرحدی محافظوں کے طور پر شامل کیا گیا۔
بی ایس ایف کے ایک ترجمان نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ ان بھرتی ہونے والے جوانوں کا تعلق ملک کی مختلف ریاستوں سے ہے۔انہوں نے کہا: ’بھرتی ہونے والے جوانوں میں مدھیہ پردیش کے460 ، چھتیس گڑھ کے87 ، تلنگانہ کے23 ، تامل ناڈو کے95 ، پونڈی چری کے 6، اوڑیسہ کے2 اور بہار کا ایک جوان شامل ہے جنہوں نے اپنے آپ کو سرحدی چلینجز کا مقابلہ کرنے کے لئے سخت تربیت حاصل کی۔تقریب میں بی ایس ایف کے انسپکٹر جنرل کشمیر اشوک یادو مہمان خصوصی کی حیثیت سے موجود تھے۔انہوں نے پریڈ کا معائنہ کیا اور ریکروٹس کے خود اعتمادی، مہارت اور ہم آہنگی کے مظاہرہ کی سراہنا کی۔
مسٹر یادو نے بھرتی ہونے والے جوانوں کی ہمت اور جوش کے ساتھ ملک کی خدمت کرنے کے لئے حوصلہ افزائی کی۔موصوف مہمان خصوصی نے نمایاں ریکروٹس کو میڈلز سے نوازا اور کمانڈنٹ ایس ٹی سی بی ایس ایف کشمیر اور تدریسی ٹیموں کو ان کی انتھک کوششوں پر مبارکباد دی۔ ہر بیچ کے پانچ ٹرینیز نے غیر معمولی کارکردگی پر ٹرافیاں حاصل کیں۔ بیان میں کہا گیا: ’44 ہفتوں پر محیط اس تربیتی پروگرام میں ریکروٹس کو مختلف ہتھیاروں سے نمٹنے، فائرنگ کی مہارت، بارڈر مینجمنٹ، جسمانی کارکردگی اور برداشت، فیلڈ کرافٹ اور حکمت عملی، انسداد دہشت گردی، انسداد بغاوت، امن و امان اور انسانی حقوق سمیت دیگر شعبوں میں مہارت سے لیس کیا گیا‘۔
پاسنگ آؤٹ پریڈ میں سول انتظامیہ، فوج، فضائیہ، سی آر پی ایف، ایس ایس بی، جموں و کشمیر پولیس کے سینئر افسران، میڈیا کے نمائندوں، بی ایس ایف کے اہلکاروں اور ان کے اہل خانہ نے شرکت کی۔دنیا کی سب سے بڑی سرحدی سیکورٹی فورس بی ایس ایف پاکستان اور بنگلہ دیش کے ساتھ ہندوستان کی سرحدوں کی حفاظت میں اہم کردار ادا کرتی ہے۔ اس کے نعرے “جیون پریانت کرتاویہ” کے ساتھ یہ فورس 1965 میں 25 بٹالین سے بڑھ کر 270,000 اہلکاروں کے ساتھ 193 بٹالین ہو گئی ہے۔
یو این آئی ایم افضل