جموںجموں میں لائن آف کنٹرول کے نزدیک اکھنور سیکٹر میں آئی ای ڈی کا زور دار دھماکہ ہوا جس کے نتیجے میں کئی فوجی اہلکار زخمی ہوئے جن میں سے بعد میں کیپٹن سمیت دو جوان زخموں کی تاب نہ لا کر چل بسے معلوم ہوا ہے کہ سیکورٹی فورسز نے آس پاس علاقوں کو محاصرے میں لے کر بڑے پیمانے پر تلاشی آپریشن شروع کیا ہے اطلاعات کے مطابق منگل کی سہ پہر اکھنوکے لا لیلا علاقے میں فوجی اہلکار معمول کی پیٹرولنگ پر مامور تھے کہ اس دوران زور دار آئی ای ڈی دھماکہ ہوا۔
معلوم ہوا ہے کہ دھماکے کی آواز دور دور تک سنائی دی جس کے بعد آس پاس موجود اہلکار جائے موقع پر پہنچے اور انہوں نے زخمی ہوئے اہلکاروں کو نزدیکی ہسپتال منتقل کیا۔
ذرائع نے بتایا کہ دھماکے میں چار اہلکار شدید طورپر زخمی ہوئے جن میں سے بعد میں فوجی کیپٹن سمیت دو اہلکار ہسپتال میں دم توڑ گئے ۔
جاں بحق ہوئے فوجی جوانوں کی شناخت کیپٹن کے ایس بخشی اور نائیک مکیش کے بطور کی گئی ہے۔
دریں اثنا وائٹ نائٹ کارپس نے ایکس پر جانکاری فراہم کرتے ہوئے بتایا کہ اکھنور کے لالیلا سیکٹر میں فوجی جوان فینسنگ کے نزدیک ڈیوٹی پر مامور تھے کہ اس دوران مشتبہ آئی ای ڈی دھماکہ ہوا۔
انہوں نے کہاکہ دھماکے میں دو جوان جام شہادت نوش کر گئے۔
انہوں نے مزید بتایا کہ فوج نے ایک وسیع علاقے کو محاصرے میں لے کر بڑے پیمانے پر آپریشن شروع کیا ہے۔
بتادیں کہ کل شام راجوری میں لائن آف کنٹرول کے اس پارفوجی جوان پر سنائپر سے حملہ کیا گیا جس کے نتیجے میں وہ شدید طورپر زخمی ہوا اور اس کی حالت بھی ہسپتال میں تشویشناک بنی ہوئی ہے۔
جموں میں لائن آف کنٹرول پر گزشتہ ایک ماہ کے دوران مشکوک افراد کو دیکھا گیا گر چہ سیکورٹی فورسز کی جانب سے جنگلی علاقوں میں تلاشی آپریشن جاری ہے تاہم آئی ای ڈی دھماکے کے بعد فوج کی جانب سے نئے سرے سے ایل او سی کی صورتحال کاجائزہ لیا جارہا ہے۔
ٓذرائع کا کہنا ہے کہ جموں میں پاکستان کے ساتھ لگنے والی سرحدوں پر ہائی الرٹ جاری کیا گیا ہے ۔
یو این آئی- ارشید بٹ