جموں، وزیر برائے صحت و طبی تعلیم سکینہ ایتو نے آج کہا کہ جموں و کشمیر میں کینسر کی تشخیص اور علاج کے لئے صحت کے بنیادی ڈھانچے کو اَپ گریڈ کیا جا رہا ہے۔
وزیرموصوفہ قانون ساز اسمبلی میں تنویر صادق کے سوال کا جواب دے رہی تھیں۔
اُنہوں نے بتایا کہ ”پاپولیشن بیسڈ کینسر رجسٹری“ کے مطابق، 2018 ءسے 2024 ءکے دوران صوبہ کشمیر میں 50,551 اور صوبہ جموں میں 13,912 کینسر کیسز درج کئے گئے۔
اُنہوں نے مزید کہا کہ ہربرس 2 فیصد سے 3 فیصد تک کینسرمیں اِضافہ بھی دیکھا جا رہا ہے۔
وزیر موصوفہ نے ایوان کوبتایاکہ جموں و کشمیر میں کینسر کے مریضوں کو ایس کے آئی ایم ایس سری نگر اور جی ایم سی جموں میں خصوصی علاج فراہم کیا جا رہا ہے جہاں مختلف سہولیات دستیاب ہیں ۔
اُنہوں نے کہا کہ گورنمنٹ میڈیکل کالج جموں اِس وقت او پی ڈی خدمات، کیموتھراپی، پی اِی ٹی سی ٹی سکین، بریکی تھراپی، ریڈیالوجی ٹیسٹ، ڈیجیٹل ریڈیولوجی اور کولپوسکوپی جیسی سہولیات کینسر کے مریضوں کو فراہم کر رہا ہے۔
وزیر موصوفہ نے مزید کہا کہ سٹیٹ کینسر اِنسٹی چیوٹ سکمز صورہ فعال ہے جس کا اِفتتاح 5 دسمبر 2020 کو کیا گیا تھا۔ اِس میں میڈیکل آنکولوجی کے مریضوں کے لئے ڈے کیئر سہولیت، کلینکل ہیماٹولوجی، ریڈی ایشن آنکولوجی، میڈیکل آنکولوجی اور ریڈی ایشن آنکولوجی کی سہولیات دستیاب ہیں۔
اُنہوں نے کہا کہ اٹیٹ کینسر اِنسٹی چیوٹ سکمز کی تیسری منزل بون میرو ٹرانسپلانٹ سہولیت کے لئے تیار ہے اور محکمہ میں بون میر و ٹرانسپلانٹ کے لئے اَفرادی قوت کی بھرتی کا عمل جاری ہے۔
وزیر نے مزید کہا کہ کینسر کے مریضوں کے لئے مخصوص آپریشن تھیٹرسکمزصورہ میں جلد فعال کیا جائے گا۔
اُنہوں نے مزید بتایا کہ سٹیٹ کینسر اِنسٹی چیوٹ جموں میں تین آپریشن تھیٹر اور 10 بستروں پر مشتمل آئی سی یو کا کام تکمیل کے قریب ہے اور توقع ہے کہ یہ مارچ 2025 ءکے آخیر تک مکمل ہو جائے گا۔
اُنہوں نے اِس بات پر زور دیا کہ کینسر کے علاج کو ڈی سینٹرلائز کرنے کی کوششیں جا رہی ہیں جس میں کافی حد تک کامیابی حاصل ہو چکی ہے کیوں کہ اَضلاع میں ڈے کیئر سینٹروں کے ذریعے کیموتھراپی کی سہولیت فراہم کی جا رہی ہے۔
وزیر موصوفہ نے مزید کہا کہ حکومت پہلے ہی جموں و کشمیر کے تمام 20 اَضلاع میں کینسر کے علاج کی سہولیت قائم کرنے کا اقدام اُٹھا چکی ہے تاکہ مریضوں کو بہتر اور آسان طبی خدمات فراہم کی جا سکیں۔
یو این آئی- ارشید بٹ