سری نگر، انجمن اوقاف جامع مسجد سری نگرنے جمعہ کے روز کہا کہ میر واعظ کشمیرعمر فاروق کو جامع مسجد میں خطبہ دینے اور با جماعت نماز ادا کرنے سے روکنے کے لئے ایک بار پھر خانہ نظر بند رکھا گیا ہے۔تاہم میر واعظ کی خانہ نظر بندی کے متعلق حکام کی طرف سے فی الوقت کوئی بیان سامنے نہیں آیا ہے۔انجمن نے اپنے بیان میں میر واعظ کی خانہ نظر بندی پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا: ‘ حکام کی طرف سے یہ بلاجواز اقدام ایک ایسے وقت میں کیا گیا ہے جب رمضان کا مقدس مہینہ چل رہا ہے،جو دنیا بھر کے مسلمانوں کے لیے انتہائی روحانی اہمیت کا مہینہ ہے’۔
انہوں نے کہا: ‘جامع مسجد مرکزی عبادت گاہ ہے جہاں ہزاروں لوگ جمعہ کی نماز ادا کرنے کے لیے جمع ہوتے ہیں اور ہدایت، برکت ور اللہ تعالیٰ سے تعلق کے لئے دعا کرتے ہیں تاہم میرواعظ کشمیر کو ان کے مذہبی فرائض کی ادائیگی سے روکنے اور مومنین کو ان کے خطبات سے مستفید ہونے سے روکنے سے لوگوں کے مذہبی جذبات کو شدید ٹھیس پہنچی ہے’۔
ان کا کہنا ہے: ‘ اس طرح کی پابندیاں، خاص طور پر رمضان کے مقدس مہینے میں، مکمل طور پر غیر ضروری اور مذہبی آزادی کے اصولوں کے خلاف ہیں’۔بیان میں مزید کہا گیا: ‘انجمن اوقاف کا مطالبہ ہے کہ میر واعظ عمر فاروق کو فوری طور پر نظربندی سے رہا کیا جائے تاکہ وہ میر واعظ کی حیثیت سے اپنی مذہبی ذمہ داریوں کو نبھا سکیں اور لوگوں کی رہنمائی کرسکیں’۔
یو این آئی ایم افضل