اسلام آباد، (یو این آئی) پاکستان میں لاہور ہائی کورٹ نے بدھ کو پنجاب کے گورنر عمر سرفراز چیمہ کو حکم دیا کہ وہ منتخب وزیر اعلیٰ حمزہ شہباز کے حلف لینے کا عمل یا تو خود یا کسی نامزد امیدوار کے ذریعے 28 اپریل تک مکمل کریں۔عدالت نے یہ احکامات حمزہ کی جانب سے دائر درخواست کی سماعت کے بعد جاری کیے۔
درخواست میں عدالت سے سینیٹ کے صدر کو ان سے عہدے کا حلف دلانے کا حکم دینے کی استدعا کی گئی تھی۔لاہور ہائی کورٹ کے چیف جسٹس عامر بھٹی نے اپنے تین صفحات پر مشتمل فیصلے میں 1973 کی تمام شقوں کے ذریعے اسلامی جمہوریہ پاکستان میں وفاقی اور صوبائی حکومتوں کی تیزی سے تشکیل کا حوالہ دیا۔انہوں نے کہاکہ آئین صدر یا گورنر یا ان کے ذریعہ نامزد کردہ کسی بھی شخص کے ذریعہ جلد حلف برداری کا انتظام کرتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ حلف برداری میں تاخیر کی آئین میں کوئی جگہ نہیں ہے۔
جسٹس بھٹی نے کہا کہ سابق وزیراعلیٰ عثمان بزدار کے استعفیٰ کے بعد صوبہ پنجاب گزشتہ 25 دنوں سے کام کرنے والی حکومت کے بغیر ہے۔انہوں نے صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی سے کہا کہ وہ حمزہ کی حلف برداری کے عمل کو پنجاب میں کام کرنے والی حکومت بنانے کے لیے سہولت فراہم کریں اور اس بات کو یقینی بنائیں کہ آئین و قانون کی پاسداری کی جائے۔
واضح رہے کہ حمزہ 16 اپریل کو صوبائی اسمبلی کے اجلاس کے دوران پنجاب کے چیف ایگزیکٹو منتخب ہوئے تھے تاہم گورنر پنجاب نے ان کے انتخاب کے جواز پر سوال اٹھاتے ہوئے حلف دلانے سے انکار کر دیا تھا۔ 25 اپریل کو انہوں نے اپنی حلف برداری کی تقریب کے سلسلے میں مداخلت کے لیے دوسری بار ہائی کورٹ میں عرضی داخل کی تھی۔