اسلام آباد، چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو کا کہنا ہے کہ ن لیگ کو ووٹ اپنی شرائط پر دوں گا، ن لیگ کی نہیں، ہم اپنے مؤقف پر قائم ہیں۔
تفصیلات کے مطابق چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو نے سپریم کورٹ کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے برہم ہوگئے اور کہا انٹرنیشنل میڈیا پر ثبوت دیے بغیر مجھ پر الزام لگایا کہ میں سودا کررہاہوں، آپ ثبوت دیں کہ میں نے کس چیزپرسوداکیا، بغیرثبوت مجھ پر ملاقات کا الزام لگارہےہیں پہلے ثبوت تو پیش کریں۔
بلاول بھٹو کا کہنا تھا کہ ہم عدالت میں کھڑے ہیں آپ بتائیں ثبوت ہیں تو بتائیں وہ کیا ہیں جو سوداکررہاہوں، ثبوت ہیں تو یہ بھی بتائیں ملاقات میں پاکستان اورجمہوریت کی بات کررہا تھا یا نہیں۔
الیکشن نتائج کے حوالے سے چیئرمین پی پی نے کہا کہ الیکشن میں عوام کسی ایک کو اختیار نہیں دے رہےہیں ، عوام نے کہا پی ٹی آئی کوحکومت کرنی ہے تو باقی جماعتوں کیساتھ ملنا پڑےگا، ن لیگ کو عوام نے مینڈیٹ دیا تو ان کو بھی باقی جماعتوں سے ملناپڑے گا۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ اگرمیں سنگل لارجسٹ پارٹی ہوتا تو کہہ سکتا تھا یہ میرامینڈیٹ ہے، عوام نے کسی ایک جماعت کو اکثریت نہیں دی کہ اکیلےحکومت بنائے، عوام پیغام دےرہےہیں کہ یہ ملک کوئی ایک جماعت نہیں چلا سکتی۔
بلاول بھٹو نے کہا کہ عوام پی ٹی آئی اور ن لیگ کو کہہ رہے ہیں کہ اگر حکومت کرنی ہے تو دوسروں کوساتھ ملائیں، عوام نے ایسا فیصلہ دیا ہے جس پرتمام اسٹیک ہولڈرکومل بیٹھ کرفیصلہ کرنا پڑے گا۔
موجودہ صورتحال پر چیئرمین پی پی کا کہنا تھا کہ اس وقت واحد طریقہ ڈائیلاگ اورتعاون ہے، پی ٹی آئی جب بات نہیں کرے گی تو وہ حکومت نہیں بناسکتی ،سی ای سی میں فیصلہ کیا جو ہمارے پاس آئیں ہیں ان سے بات کرتے ہیں۔
انھوں نے واضح کہا کہ ن لیگ کو ووٹ دینا ہے تو اپنی شرائط پرہی ووٹ دوں گا، مجھے اور پیپلزپارٹی کوکوئی جلدی نہیں ہم اپنےمؤقف پرقائم ہیں ، کوئی اور اپنامؤف تبدیل کرے تو پروگریس ہوسکتا ہے اور اگر کوئی اور اپنا مؤقف تبدیل نہیں کرتا تو پاکستان کیلئےنقصان دہ ہوگا۔
بلاول بھٹو کا مزید کہنا تھا کہ ڈائیلاگ کمیٹی کی غیر سنجیدگی کا نقصان مجھے تونہیں ہوگا ، ڈائیلاگ میں تاخیر سے پاکستان ،جمہوریت کانقصان ہورہاہے۔
یو این آئی۔ ع ا۔