شہباز شریف امن و امان کا جائزہ لینے کے لیے بلوچستان کا دورہ کریں گے

اسلام آباد، پاکستان کے وزیر اعظم شہباز شریف جعفر ایکسپریس ہائی جیکنگ کے واقعے کے بعد امن و امان کی صورتحال کا جائزہ لینے اور عوام سے اظہار یکجہتی کے لیے کوئٹہ کا دورہ کریں گے میڈیا رپورٹس میں آج بتایا گیا ہے کہ وزیر اعظم کا دورہ بلوچستان لبریشن آرمی (بی ایل اے) کے ان تمام 33 عسکریت پسندوں کو ہلاک کرنے کے بعد طے ہوا ہے ، جنہوں نے منگل کو جعفر ایکسپریس کو ہائی جیک کیا تھا۔

تقریباً دو روز تک جاری رہنے والے آپریشن کی تکمیل کا اعلان کرتے ہوئے انٹر سروسز پبلک ریلیشنز کے ڈائریکٹر جنرل لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف چودھری نے کہا کہ مسلح افواج نے دہشت گردوں کے خلاف آپریشن کیا جو سیٹلائٹ فون کے ذریعے افغانستان میں موجود اپنے سہولت کاروں اور ماسٹر مائنڈز سے رابطے میں تھے۔

فوج کے ترجمان نے بتایا کہ آپریشن میں پاک فضائیہ (پی اے ایف)، اسپیشل سروس گروپ (ایس ایس جی)، آرمی اور فرنٹیئر کور (ایف سی) کے یونٹس نے حصہ لیا۔

فوج کے ترجمان نے انکشاف کیا کہ انخلاء کا آپریشن شروع ہونے سے قبل شدت پسندوں نے 21 مسافروں کو ہلاک کر دیا تھا۔ اس کے علاوہ ضلع بولان کے علاقے مشکاف میں حملے کے دوران ایف سی کے 4 اہلکار ہلاک ہوگئے۔

لیفٹیننٹ جنرل چودھری نے کہا کہ جس نے بھی یہ کیا ہے اسے ڈھونڈ کر انصاف کے کٹہرے میں لایا جائے گا۔

انہوں نے کہا کہ یرغمالیوں کے قریب خودکش حملہ آوروں کو اسنائپرز نے انسانی ڈھال کے طور پر استعمال کرتے ہوئے ہلاک کیا۔

ادھر سیبی اور سول اسپتال کوئٹہ میں ایمرجنسی نافذ کرتے ہوئے جعفر ایکسپریس واقعے میں زخمی ہونے والے کم از کم 29 افراد کو صوبائی دارالحکومت منتقل کردیا گیا ہے جن میں سے 16 اور 13 کو بالترتیب سی ایم ایچ اور سیول اسپتال لایا گیا ہے۔

اسپتال انتظامیہ کے مطابق زخمی مسافروں کی حالت مستحکم ہے اور وہ خطرے سے باہر ہیں۔ اس کے علاوہ 47 مسافروں کو مچھ سے کوئٹہ بھیجا گیا ہے۔

دریں اثنا اس واقعہ میں جاں بحق ہونے والوں کی لاشیں اور متعدد زخمیوں کو مچھ ریلوے اسٹیشن پہنچا دیا گیا ہے اور ضروری انتظامی کارروائیوں کے بعد ان کے آبائی علاقوں کو روانہ کیا جائے گا۔

یو این آئی ۔ ع خ

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں