دبئی، متحدہ عرب امارات (یو اے ای) سے تعلقات توڑ کر پاکستان واپس آنے والے بلے باز عثمان خان پر امارات کرکٹ بورڈ (ای سی بی) نے پانچ سال کی پابندی عائد کر دی ہے۔
پابندی کا مطلب ہے کہ وہ 2029 تک متحدہ عرب امارات میں ہونے والے ای سی بی کے کسی بھی ایونٹ میں شرکت نہیں کر سکیں گے۔ ای سی بی نے ایک بیان جاری کرتے ہوئے کہا کہ عثمان پر بورڈ کے تئیں اپنی ذمہ داریوں کی خلاف ورزی پر پابندی عائد کی گئی ہے۔ بورڈ نے الزام لگایا ہے کہ عثمان نے ان کے سامنے غلط طریقے سے اپنے ارادوں کا اظہار کیا تھا۔
انہوں نے کہاکہ “عثمان نے ای سی بی کو متحدہ عرب امارات کے لیے کھیلنے کے بارے میں گمراہ کیا اور بورڈ کے فراہم کردہ ٹولز کو اپنے لیے نئے مواقع تلاش کرنے کے لیے استعمال کیا۔ اب یہ واضح ہو گیا ہے کہ وہ متحدہ عرب امارات کے لیے نہیں کھیلنا چاہتے اور وہ اہل ہونے کے لئے جو چیزیں پوری کرنی تھی وہ بھی نہیں کرنے والے ہیں۔
عثمان خان کی وجہ سے پی ایس ایل میں تیز ترین سنچری کا ریکارڈ 24 گھنٹوں میں ہی بدل گیا۔ عثمان کے خلاف کارروائی کی توقع پہلے ہی سے تھی لیکن جو سخت فیصلہ کیا گیا اور بورڈ کا رویہ ظاہر کرتا ہے کہ بورڈ کو کتنا بڑا دھچکا لگا ہے۔ عثمان، جنہوں نے پاکستان کے لیے کھیلنے کا خواب ترک کر دیا تھا، متحدہ عرب امارات کی ٹیم کا حصہ بننے کے اہل ہونے کے راستے پر تھے۔ انہوں نے متحدہ عرب امارات کے لیے ڈومیسٹک کھلاڑی کے طور پر آئی ایل ٹی ٹی۔20 اور ابوظہبی ٹی۔10 میں حصہ لیا تھا۔ حال ہی میں انہوں نے پاکستان سپر لیگ میں بھی بطور غیر ملکی کھلاڑی حصہ لیا تھا۔
یواین آئی۔ ظ ا