نئی دہلی، ’’گولڈن گرل‘‘ پی ٹی اوشا، پورا نام پیلاولہ کنڈی تھیکے پرمبیل اوشا ، ہندستان کی ایک ایسی فرسٹ کلاس ایتھلیٹ رہی ہیں جن میں وہ تمام صلاحیتیں اور خوبیاں موجود تھیں جو ایک محتاط رہنما اور عالمی معیار کے کھلاڑی میں ہونی چاہئے تھیں پی ٹی اوشا ہندستان کی ایک لاجواب عالمی شہرت یافتہ اسپرنٹر رہی ہیں ان کی ناقابل یقین مہارت اور زبردست قوت ارادی نے ہندوستان اور دنیا بھر میں انہیں کھیلوں کی دنیا میں ایک عظیم پلیٹ فارم پر لاکھڑا کیا۔ پی ٹی اوشا کا شمار ٹریک اینڈ فیلڈ میں ہندستان کی اب تک کی سب سے مشہور خواتین کھلاڑیوں میں کیا جاتا ہے۔ کھیلوں اور ایتھلیٹکس کے ساتھ ان کی غیر معمولی وابستگی نے انہیں’’پیوولی ایکسپریس‘‘ کا نام دیا ہے، جس کا انگریزی میں مطلب ہے’’انڈین ٹریک اینڈ فیلڈ کی ملکہ‘‘۔
پی ٹی اوشا کی پیدائش 27 جون 1964 کو کیرالہ کے کالی کٹ کے ایک چھوٹے سے قصبے پیوولی کے ایک غریب گھرانے میں ہوئی۔ وہیں ان کی پرورش ہوئی۔پی ٹی اوشا کو بچپن میں عیش و عشرت سے لطف اندوز ہونا نصیب نہیں ہوا، کیونکہ وہ ایک غریب گھرانے میں پیدا ہوئی تھی اور انہیں زندگی کی حقیقتوں سے فوری طور پر نمٹنا پڑا تھا۔ پی ٹی اوشا کے خاندان نے ان کے سنہری مقاصد کے حصول سے ان کو کبھی نہیں روکا اور ان کو آگے بڑھنے کے لیے تمام گھر والوں نے بھر پور تعاون کیا۔
پی ٹی اوشا نے پائیولی میں ابتدائی تربیت لی پھر پروویڈنس ویمنس کالج، کوزی کوڈ میں مزید تعلیم حاصل کی۔اوشا اپنی نوعمری میں کھیلوں میں گہری دلچسپی لیتی تھیں۔ اسکول کی دوڑ میں، چوتھی جماعت کے ایک طالب علم نے اسکول کے چیمپیئن کو، جو ان سے تین سال بڑا تھا، شکست دیکرسب کو حیران کردیا۔ اگلے چند برسوں میں ان کی صلاحیتوں نے انہیں کھیلوں کے اسکولوں کے پہلے بیچ میں جگہ دی جو حکومت کیرالہ کے ذریعہ قائم کیے گئے تھے۔ اس کی صلاحیتوں کا پتہ اس وقت لگا جب وہ صرف نو سال کی تھی۔ انہوں نے حکومت کیرالہ سے 250 روپے کی اسکالرشپ حاصل کرنے کے بعد حاصل کی۔
جاری یواین آئی۔ ایم جے۔