کانپور، کپتان روہت شرما کی قیادت میں ہندوستانی ٹیم جمعہ سے یہاں شروع ہونے والے سیریز کے دوسرے اور آخری ٹیسٹ میچ میں بنگلہ دیش کو شکست دینے کے ارادے سے میدان میں اترے گی۔
گرین پارک گراؤنڈ میں تقریباً تین سال کے وقفے کے بعد منعقد ہونے والا یہ ٹیسٹ میچ نہ صرف ہندوستان کے لیے آئی سی سی ورلڈ ٹیسٹ چیمپئن شپ میں اپنی پوزیشن کو مزید مضبوط کرنے کا بلکہ نومبر میں شروع ہو نے والے آسٹریلیا کے دورے کے لیے ٹیم کی تیاریوں کا بھی امتحان ہوگا۔
چنئی ٹیسٹ میں بنگلہ دیش کے خلاف 280 رن کی شاندار جیت درج کرنے کے بعد ہندوستانیوں کے حوصلے بلند ہیں، لیکن روہت اینڈ کمپنی گرین پارک کی فلیٹ اور کم باؤنس والی وکٹ پر بنگلہ دیش کو ہلکے سے لینے کی غلطی کبھی نہیں کرے گی۔ ٹیسٹ میچ کے لیے دو کالی مٹی کی پچز تیار کی گئی ہیں اور ان میں سے ایک پر دونوں ٹیموں کا امتحان ہوگا۔
چنئی ٹیسٹ کے کپتان روہت شرما اور وراٹ کوہلی کا بلا نہیں چلا تھا جبکہ کے ایل راہل نے پہلی اننگز میں اوسط کارکردگی کا مظاہر کیا تھا۔ آسٹریلیا کے خلاف پانچ ٹیسٹ میچوں کی سیریز سے قبل ان اسٹار بلے بازوں کے لیے یہ آخری موقع ہوگا۔ کے ایل راہل چنئی ٹیسٹ کی دوسری اننگز میں شاندار فارم میں نظر آئے لیکن کپتان کے اننگز ڈکلیئر کرنے کے فیصلے کی وجہ سے انہیں اپنی مہارت دکھانے کا موقع نہیں ملا۔ وہ اس اننگز کی خامیوں کے ارازلے کے ارادے سے میدان میں اتریں گے۔ وہیں محنتی رشبھ پنت سے ہندوستانی ٹیم کو ایک بار پھربغیر کسی خوف کے مضبوط بلے بازی کی امید ہو گی۔ موجودہ سیزن میں شاندار فارم میں چل رہے یشسوی جیسوال اور شبھمن گل تاریخی گراؤنڈ پر ایک اور شاندار اننگز کھیلنے کے لیے پرجوش ہوں گے۔
دنیا کے بہترین تیز گیند باز جسپریت بمراہ کو بھی کانپور کے گرین پارک کی کم باؤنسی پچ سے آزمایا جائے گا۔ گنگا کے کنارے واقع ہونے کی وجہ سے تیز گیند بازوں کو صبح کے سیشن میں پچ میں سوئنگ کا فائدہ ملتا رہا ہے، تاہم ماضی کے تجربے سے اندازہ لگایا جا رہا ہے کہ وقت کے ساتھ پچ کا مزاج اسپنروں کے لیے مددگار ثابت ہو ا ہے۔ اس لحاظ سے دونوں ٹیمیں اپنے اسپن بالروں پر زیادہ بھروسہ کر سکتی ہیں۔
بنگلہ دیش کے آل راؤنڈر شکیب الحسن انگلی کی چوٹ سے تقریباً صحت یاب ہو چکے ہیں اس لیے وہ کانپور میں کھیلتے ہوئے نظر آ سکتے ہیں اور وہ مہدی حسن معراج کے ساتھ ہندستانی ٹیم کے لیے مشکلات پیدا کر سکتے ہیں جب کہ تسکین احمد اور حسن محمود کی تیز گیند بازی سے ہندستانی ٹیم کے محتاط رہنا ہوگا۔ پچ کے مزاج کو دیکھتے ہوئے بنگلہ دیش کے تیج الاسلام کو موقع مل سکتا ہے۔
گنگا کے کنارے سے صرف 200 میٹر کی دوری پر واقع اس سرسبز و شاداب میدان کی پچ پر گزشتہ چند دنوں سے ہونے والی شدید بارش کا اثر دیکھا جا سکتا ہے۔ میچ کے موقع پر بھی ہندستانی ٹیم نے ابر آلود آسمان کے نیچے نیٹ پریکٹس کی جبکہ بعد میں ہلکی بارش کے باعث میدان کو ڈھانپنا پڑا۔ محکمہ موسمیات کی پیش گوئی کے مطابق بارش ٹیسٹ میچ کے دوران بھی کھیل میں رکاوٹ پیدا کر سکتی ہے۔
چنئی ٹیسٹ میں فتح کے بعد ٹیم انتظامیہ نے کہا تھا کہ کانپور ٹیسٹ کے لیے ہندوستانی ٹیم میں تبدیلی کا امکان نہ ہونے کے برابر ہے لیکن گرین پارک کی پچ کو دیکھتے ہوئے جو، اب تک اسپنرز کے لیے مددگار سمجھی جاتی ہے، کوچ گوتم گمبھیر اور کپتان روہت شرما نے مشورہ دیا ہے کہ اگر مقامی لڑکے کلدیپ کو پلیئنگ الیون میں شامل کرنا مبالغہ نہیں سمجھا جائے گا۔
ویسے بھی آج نیٹ پریکٹس کے بعد پریس کانفرنس کے لیے آئے ابھیشیک نائر نے اعتراف کیا کہ ٹیم کا ہر کھلاڑی فٹ ہے اور پلیئنگ الیون میں کھیلنے کے لیے بے تاب ہے۔ تاہم فائنل الیون کا اعلان میچ شروع ہونے سے پہلے کر دیا جائے گا۔
مجموعی طور پر گرین پارک کا تاریخی گراؤنڈ ہندوستانی ٹیم کے لیے خوش قسمت رہا ہے۔ یہاں اب تک کھیلے گئے 23 ٹیسٹ میچوں میں سے ہندوستان نے سات جیتے ہیں جبکہ تین میں اسے شکست ہوئی ہے۔ 13 میچوں میں فتح یا شکست کا فیصلہ نہ ہو سکا۔ ہندوستان نے اپنا آخری میچ یہاں 2021 میں نیوزی لینڈ کے خلاف کھیلا تھا جس میں جیت یا ہار کا فیصلہ نہیں ہو سکا تھا۔
ٹیمیں درج ذیل ہیں:
ہندوستان:
روہت شرما (کپتان)، یشسوی جیسوال، شبھمن گل، وراٹ کوہلی، کے ایل راہل، رشبھ پنت (وکٹ کیپر)، رویندرا جڈیجہ، آر اشون، آکاش دیپ یا کلدیپ یادو، جسپریت بمراہ اور محمد سراج۔
بنگلہ دیش:
نظم الحسن شانتو (کپتان)، شادمان اسلام، ذاکر حسن، مومن الحق، مشفق الرحیم، شکیب الحسن، لٹن داس (وکٹ کیپر)، مہدی حسن معراج، حسن محمود، تسکین احمد، ناہید رانا یا تیج الاسلام۔
یو این آئی۔ این یو۔