اولمپکس کے ملٹی اسپورٹس مقابلےجنہیں’’ ماڈرن پینٹاتھلون ‘‘بھی کہا جاتا ہے

نئی دہلی، اگرچہ سمر اولمپک کھیل جیسے تیراکی، جمناسٹک اور فٹ بال دنیا بھر کے تماشائیوں میں زیادہ مقبول کھیل ہیں، وہیں اولمپکس کے دیگر کھیل بھی ہیں جن کے بارے میں بیشتر لوگ کم ہی واقف ہوتے ہیں ان میں ایک کھیل ہے ماڈرن پینٹاتھلون یہ کھیل 1912 کے اولمپکس کے بعد سے ایک ایونٹ کے طور پر کھیلوں میں شامل ہوا پینٹاتھلون کا نام اس کی سب سے بنیادی خصوصیات کو ظاہر کرتا ہے لفظ پینٹے کا مطلب یونانی میں “پانچ” ہے، جبکہ -ایتھلون کا مطلب ہے “مقابلہ”، یہ اس بات کو ظاہر کرتا ہے کہ کھیل پانچ الگ الگ ایونٹس پر مشتمل ہوتا ہے ۔

جدید پینٹاتھلون ایک کثیر پلیٹ فارم کھیل کا ایونٹ ہے جس میں فینسنگ، تیراکی، شو جمپنگ ، کمبائنڈ پسٹل شوٹنگ اور کراس کنٹری دوڑ جیسے پانچ مختلف ایونٹس شامل ہوتے ہیں۔ یہ تمام مراحل ایک دن میں مکمل کئے جاتے ہیں۔ پہلے تین شعبوں میں ایک کھلاڑی کی کارکردگی جدید پینٹاتھلون کے اختتام پر شوٹنگ یا رننگ کے امتزاج کے لیے ان کی ابتدائی پوزیشن کا تعین کرتی ہے۔ فائنل مقابلے میں ہدف لائن کو عبور کرنے والے پہلے کھلاڑی کو پورے مقابلے کا مجموعی فاتح قرار دیا جاتا ہے۔

جدید پینٹاتھلون ایک اولمپک ملٹی اسپورٹس ہے جس میں فری اسٹائل سوئمنگ، ایکوسٹرین شو جمپنگ، لیزر پسٹل شوٹنگ اور کراس کنٹری رننگ جیسے کھیل شامل ہیں۔ جدید پینٹاتھلون کے خالق بیرن پیئر ڈی کوبرٹن تھے، جنہیں جدید اولمپک گیمز کے بانی کے طور پر بھی یاد کیا جاتا ہے۔ جدید لفظ کا اضافہ اسے قدیم اولمپک کھیلوں کے اصل پینٹاتھلون سے ممتاز کرتا ہے، جس میں اسٹیڈیئن فٹ ریس، ریسلنگ، لمبی چھلانگ، جیولین تھرو اور ڈسکس شامل تھے۔ ان ایونٹس کا پہلی مرتبہ 1912 کے اولمپک کھیلوں میں انعقاد کیا گیا تھا اور اس کے بعد سے اسے مسلسل اولمپک پروگرام میں شامل کیا گیا ہے۔ 2000 کے گیمز تک یہ صرف مردوں کے لیے ہی مخصوص تھا،لیکن بعد میں اس میں کچھ تبدیلیاں لائی گئیں اور اس میں خواتین کے لیے بھی شامل ہونے کا التزام کیا گیا۔

ان کھیلوں کا پہلی بار 1912 میں انعقاد کیا گیا تھا۔ قدیم اولمپکس کے دوران منعقد ہونے والے روایتی پینٹاتھلون سے متاثر ہو کر، اور اسے اس وقت کے ایک سپاہی کے لیے ضروری مہارتوں کے نمونے کے لیے ڈیزائن کیا گیا تھا۔ پینٹاتھلون کھیل، اصل میں یہ ہنر مند کھلاڑی اور بہترین سپاہی کا تعین کرنے کے لیے کھیلوں کے ایونٹ کے طور پر تیار کیا گیا تھا۔ اس کا مقصد اس وقت کے تمام سپاہیوں کی مہارتوں پر زور دینا تھا جو جنگ میں اسی طرح کے چیلنجز کا سامنا کریں گے۔

جاری یو این آئی۔ ایم جے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں