اروناچل پردیش میں لائن آف ایکچول کنٹرول کے قریب ہند چین فوجیوں کے مابین تصادم ہوا تاہم کمانڈر سطح کے مذاکرات کے بعد معاملہ حل ہو گیا۔ادھر فوج دعویٰ کیا ہے کہ بھارتی فوج نے چینی فوجیوں کے منصوبوں کو ناکام بناتے ہوئے عارضی طور پر اس کے بہت سے فوجیوں کو حراست میں لینے کے بعد رہا کر دیا۔
میڈ یا رپورٹ کے مطابق لداخ خطے میں بھارت اور چین کے درمیان طویل عرصے سے جاری کشیدگی کے بیچچینی فوجیوں نے اروناچل پردیش میں توانگ میں گھس کر ہندستانی سرحد پر بنائے گئے خالی بنکروں کو نقصان پہنچانے کی کوشش کی تھی۔ رپورٹ کے مطابق تصادم کا یہ واقعہ گزشتہ ہفتے بم لا اور یانگ تسے بارڈر پاس کے درمیان لائن آف ایکچول کنٹرول (ایل اے سی) پیش آیا جس دوران چین کے دوسو کے قریب فوجی ہندوستانی سرحد کے اندر داخل ہوئے تھے جسے ہندستانی فوجیوں نے بھگا دیا۔
ذرائع کے مطابق لائن آف ایکچول کنٹرول پر چینی فوجیوں نے سرحد میں داخل ہونے کی کوشش کی جس کی ہندستانی فوجیوں نے سخت مخالفت کی اور کچھ چینی فوجیوں کو عارضی طور پر حراست میں لے لیا گیا۔ نیوزرپورٹوں کے مطابق چینی فوجیوں کی حراست کی خبر سامنے آنے کے بعد مقامی فوجی کمانڈر سطح کے مذاکرات ہوئے اور بعد میں چینی فوجیوں کو رہا کر دیا گیا۔ فوج کی جانب سے اس پورے واقعے پر ابھی تک کوئی سرکاری تبصرہ نہیں کیا گیا ہے۔
خیا ل رہے کہ۔واضح رہے کہ اس سے قبل30 اگست کوچین کی پیپلز لبریشن آرمی (پی ایل اے) لائن آف ایکچوئل کنٹرول کی خلاف ورزی کرتے ہوئے اتراکھنڈ کے باڑاہوتی سیکٹر میں داخل ہوئے تھے اور چند گھنٹوں کے بعد واپس چلے گئے تھے۔ تاہم انڈو تبتی بارڈر پولیس (آئی ٹی بی پی) کے اہلکار اس علاقے میں تعینات ہیں۔ چین سرحد کو رسمی طور پر سرحد میں تقسیم نہیں کیا گیا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ دونوں ممالک کے درمیان سرحد کے حوالے سے تنازعہ ہے۔ تاہم دونوں ممالک کی سرحدوں پر امن قائم رکھنے کے لیے کئی معاہدے کیے گئے ہیں۔