امریکہ اوررومانیہ کا یوکرین کی صورتحال پر تبادلہ خیال

واشنگٹن، (یو این آئی؍ا سپوتنک): امریکی وزیر دفاع لائیڈ آسٹن اور رومانیہ کے وزیر دفاع واسائل ڈنکو نے فون پر یوکرین کی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا۔ امریکی محکمہ دفاع کے پریس سکریٹری جان کربی نے کہا کہ دونوں وزراء نے مشرقی علاقے میں ناٹو کی بفرنگ کی صلاحیت کو مضبوط کرنے پر بھی تبادلہ خیال کیا۔

مسٹر کربی نے جمعرات کے روز ایک بیان میں کہاکہ دونوں وزرائے دفاع نے ناٹو کے مشرقی ساحل پر مزاحمت کو مضبوط بنانے پر تبادلہ خیال کیا۔ انہوں نے یوکرین کی خودمختاری اور علاقائی سالمیت کے لیے اپنی حمایت کا بھی اظہار کیا اور یوکرین کی سرحد کے ساتھ روس کی بڑھتی ہوئی فوجی طاقت پر تبادلہ خیال کیا۔

قابل ذکر ہے کہ روس نے مسلسل جارحانہ رویہ کے الزامات کی تردید کی ہے۔ اس نے یوکرین یا کسی دوسرے ملک پر حملے کے منصوبے کی تردید کی ہے۔

ماسکو کا خیال ہے کہ نیٹو روس کو ’’جارح روس‘‘ قرار دے کر روس کی سرحد پر اپنی موجودگی اور مشرقی علاقے میں توسیع کے لیے کام کر رہا ہے اور روس نے اسے قومی سلامتی کے لیے خطرہ قرار دیا ہے جسے برداشت نہیں کیا جا سکتا۔

روس نے امریکا اور ناٹو کو یورپ میں سکیورٹی کی ضمانت فراہم کرنے کی تجویز بھیجی ہے۔روس کے وزیر خارجہ سرگئی لاوروف نے جمعرات کو کہا کہ روس امریکہ کے ردعمل کا جائزہ لے رہا ہے، حالانکہ یہ تشویشناک بات ہے کہ امریکہ نے ناٹو کی توسیع سے متعلق ایک سوال کا جواب نہیں دیا۔

جمعرات کے روز سی این این نے رپورٹ کی کہ یوکرین میں بڑھتے ہوئے خطرے کو مدنظر رکھتے ہوئے امریکہ اور اس کے اتحادی نیٹو کے مشرقی ساحل پر اضافی فوجی تعینات کرنے پر غور کر رہے ہیں۔ رپورٹ کے مطابق رومانیہ، بلغاریہ اور ہنگری ان ممالک میں شامل ہیں جو اضافی فوجیوں کی تعیناتی پر غور کر رہے ہیں۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں