کاٹھمانڈو، (یو این آئی): نیپال میں بانس کی کٹائی پر پابندی کے فیصلے کے بعد، بُنکر برادری کے نوجوان اپنی آمدنی کے روایتی ذرائع چھن جانے کے بعد روزگار کی تلاش میں بڑی تعداد میں ہندوستان کارخ کررہے ہیں۔
کھٹمنڈو پوسٹ کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ کھاپتان نیشنل پارک میں بانس کی کٹائی پر روک لگائے جانے کے بعد بنکر برادری کے سامنے نہ صرف اپنی روزی روٹی ختم ہونے کا بلکہ اپنا روایتی فن بھی ختم ہونے کا بحران کھڑاہوگیا ہے۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ جو نوجوان پہلے اپنا روایتی کام کر کے روزگار کما رہے تھے وہ اب بے روزگار ہوچکے ہیں اور روزگار کی تلاش میں ہندوستان کا رخ کر رہے ہیں۔
رپورٹ کے مطابق تھلارہ دیہی میونسپلٹی-05 کے تھدادہونگا میں پارکی اورسارکی کمیونٹی کا تقریباً 30 سال کا ہرشخص اورہرآٹھواں خاندان بنکر ہے۔ اس نیشنل پارک میں ملنے والے بانس سے یہ برادری آج سے نہیں بلکہ کئی نسلوں سے روزی روٹی کمارہی ہے لیکن تقریباً چھ سال قبل پارک میں اس کمیونٹی کو بانس کاٹنے سے روک دیا گیا۔
مسلسل بانس کے درختوں کی کٹائی سے ان کے معدوم ہونے کے خطرے کے پیش نظر روک لگائی گئی لیکن اس روک کے بعد سے بنکر برادری کے سامنے روزی روٹی کا بحران پیداہونے لگا جو اب گہراہوگیا ہے۔