جرمنی ہندوستان کو ایشیا کا سپر پاورمانتاہے:شولز

برلن، (یو این آئی): ہندوستان اور جرمنی نے باہمی طور پر سبز اور پائیدار ترقیاتی شراکت داری کے آغاز کا اعلان کرنے کے ساتھ قابل تجدید توانائی، مجموعی نقل مکانی اور نقل و حرکت، اعلیٰ سطحی کارپوریٹ ٹریننگ، گرین ہائیڈروجن، زرعی ماحولیات اور جنگلات سمیت آٹھ شعبوں میں دوطرفہ تعاون کو آگے بڑھانے کے معاہدوں پرآج دستخط کیے۔

وزیر اعظم نریندر مودی نے آج یہاں جرمن چانسلر اولاف شولز کے ساتھ ہند-جرمن بین حکومتی مشاورت کی 6ویں میٹنگ کی شریک صدارت کی جس میں یہ فیصلے کیے گئے۔ میٹنگ میں وزیر خارجہ ایس جے شنکر، وزیر خزانہ نرملا سیتا رمن، سائنس اور ٹیکنالوجی کے وزیر ڈاکٹر جتیندر سنگھ اور قومی سلامتی کے مشیر اجیت ڈووال نے شرکت کی۔

میٹنگ کے بعد، وزیر اعظم مسٹر مودی اور چانسلر مسٹر شولز نے گرین اورپائیدارترقیاتی شراکت داری کے آغاز کے منشور کے دستاویز پر دستخط کئے۔ جب کہ وزیر خارجہ ایس جے شنکر نے مختلف جرمن وزراء کے ساتھ ہندوستان-جرمنی قابل تجدید توانائی کی شراکت داری، دونوں ممالک کی وزارت خارجہ کے درمیان خفیہ معلومات کے خفیہ تبادلے کے معاہدے اور تیسرے ممالک میں سہ فریقی ترقیاتی تعاون کے منصوبوں کے نفاذ کے معاہدوں پر دستخط کئے گئے۔ خارجہ سکریٹری ونے موہن کواترا نے مجموعی طور پر نقل مکانی اور نقل و حرکت نیز صنعت اور اندرونی تجارت کے فروغ کے سیکریٹری انوراگ جین نے ہندوستانی کارپوریٹ ایگزیکٹوز کی تربیت کے معاہدے پر دستخط کیے۔

اس موقع پرویڈیو لنک کے ذریعے گرین ہائیڈروجن، زرعی ماحولیات اور جنگلات کے شعبے میں تعاون کے لیے بالترتیب ، توانائی کے وزیر آر کے سنگھ، وزیر زراعت نریندر سنگھ تومر اوروزیر جنگلات ماحولیات اور موسمیاتی تبدیلی بھوپیندر یادو نے دستخط کیے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں