روم، اطالوی جزیرے لیمپیڈوسا کے قریب خراب موسم کے باعث دو بحری جہازوں کے الٹنے سے کم از کم دو تارکین وطن ہلاک اور 30 سے زیادہ لاپتہ ہو گئے۔ ایک پولیس افسر نے پیر کو یہ اطلاع دی۔
مقامی میڈیا کے مطابق اتوار کی صبح مقامی وقت کے مطابق دو بحری جہاز لیمپیڈوسا سے 43 کلومیٹر جنوب مغرب میں اونچی لہروں کی زد میں آنے کے بعد الٹ گئے۔ جس کی وجہ سے دو افراد ہلاک اور 30 سے زائد افراد کے لاپتہ ہونے کی اطلاع ہے۔ اس کے علاوہ ریسکیو اہلکاروں نے موقع پر پہنچ کر 57 کے قریب افراد کو بچا لیا۔ یہ جہاز تیونس سے روانہ ہوئے تھے۔ مرنے والوں میں ایک 18 ماہ کا بچہ اور ایک خاتون شامل ہیں۔
سسلی کے ایگریجینٹومیں عوامی تحفظ کے انچارج افسرایمانوئل ریسیفاری نے کہا، ’’یہ افسوسناک واقعات ہیں۔ مرنے والوں کی تعداد بڑھ سکتی ہے۔”
مسٹر ریسیفاری نے کہا کہ خراب موسم اگلے کئی دنوں تک جاری رہنے کی توقع ہے، اس لیے لاپتہ تارکین وطن کے زندہ بچ جانے کے امکانات بہت کم ہیں۔
لیمپیڈوسا میں جہاز ساحل سے کچھ فاصلے پر پتھروں سے ٹکرا گیا۔ جہاز میں سوار 34 تارکین وطن ڈوبنے سے بچنے کے لیے ایک کھڑی چٹان پر چڑھ گئے اور انہیں 36 گھنٹے بعد ریسکیو اہلکاروں نے محفوظ مقام پر پہنچایا۔
فضائیہ اور فائر بریگیڈ نے اتوار کو ہیلی کاپٹروں کے ذریعے ڈوبنے والے افراد کو بحفاظت باہر نکالا۔ ان میں سے تین کو اسپتال میں داخل کرایا گیا۔ کسی کے شدید زخمی ہونے کی کوئی اطلاع نہیں ہے۔ اتوار تک 2400 سے زیادہ بچائے گئے تارکین وطن کو لیمپیڈوسا میں ایک مہاجر پناہ گاہ میں رکھا گیا۔
اٹلی کی وزارت داخلہ نے کہا کہ اس سال اب تک افریقہ، مشرق وسطیٰ اور اس سے باہر سے تقریباً 92 پزار مہاجرین اٹلی کے ساحلوں پر پہنچ چکے ہیں، جو کہ گزشتہ سال کے مقابلے میں ملک میں آئے تقریباً 43 ہزارمہاجرین سے دوگنا سے بھی زیادہ ہیں۔
یواین آئی/ژنہوا۔الف الف