تل ابیب، اسرائیلی وزیر خارجہ ایلی کوہن کا کہنا ہے صیہونی ریاست فلسیطنی مزاحمتی تنظیم حماس کو ایسے ختم کرنے کا ارادہ رکھتی ہے جیسے دنیا نے نازیوں اور داعش کو ختم کیا۔
گزشتہ روز اقوام متحدہ نے عرب ممالک کی پیش کردہ غزہ میں جنگ بندی کی قرار داد بھاری اکثریت سے منظور کی تھی۔ عرب ممالک کی قرار داد کی فرانس سمیت 120 ممالک نے حمایت کی تھی جبکہ امریکہ، اسرائیل اور آسٹریا سمیت 14 ممالک نے قرارداد کی مخالفت کی تھی۔
اقوام متحدہ میں اسرائیلی مندوب گیلاد ایردن نے قرارداد مسترد کرتے ہوئے کہا تھا کہ شرم آنی چاہیے، آج کا دن اقوام متحدہ کیلئے ایک بدنما دھبہ ہے کیونکہ کہ آج ہم نے دیکھا کہ اقوام متحدہ کی ایک اونس کے برابر بھی وقعت نہیں رہی اور اس کی کوئی قانونی حیثیت باقی نہیں رہی۔
اب اسرائیلی وزیر خارجہ ایلی کوہن نے بھی اقوام متحدہ کی جانب سے غزہ میں جنگ بندی کا مطالبہ مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ اسرائیل حماس کو ایسے ختم کرنےکا ارادہ رکھتا ہے جیسے دنیا نے نازیوں اور داعش کے ساتھ کیا تھا۔
دوسری جانب فلسطینی وزیراعظم محمد اشتیے نے خبردار کیا ہے کہ اگر اسرائیل سمجھتا ہے کہ وہ مزاحمتی تحریک حماس ختم کر دے گا تو ایسا نہیں ہو گا۔
عرب ٹی وی کو انٹرویو دیتے ہوئے فلسطین کے وزیراعظم محمد اشتیے کا کہنا تھا حماس فلسطینی سیاست کا اہم حصہ ہے، اس کے حکومت کے ساتھ ڈائیلاگ جاری ہیں۔
خیال رہے کہ فلسطینی زمین پر قابض سیہونی فورسز نے 7 اکتوبر سے غزہ کو بربریت اور سفاکیت کا نشانہ بنا رکھا ہے اور گزشتہ روز اسرائیلی فضائیہ، بحریہ اور بری فوج نے تینوں اطراف سے شدید بمباری کر کے فلسطین کے مواصلاتی نظام کو تباہ کر دیا اور اسرائیلی بربریت کے نتیجے میں اب تک شہید فلسطینیوں کی تعداد ساڑھے 7 ہزار سے تجاوز کر گئی ہے۔
یو این آئی۔ ع ا۔