اقوامِ متحدہ کی اعلیٰ عدالت میں منافقت اور جھوٹ پیش کیا گیا ہے : نیتن یاہو

تل ابیب، اسرائیلی وزیرِ اعظم بنجمن نیتن یاہو نے جمعرات کو کہا کہ اقوامِ متحدہ کی اعلیٰ عدالت میں منافقت اور جھوٹ پیش کیا گیا ہے اور مزید کہا کہ جنوبی افریقہ کا اسرائیل پر غزہ میں نسل کشی کا الزام صرف اس وقت ممکن ہے جب دنیا الٹ جائے۔

نیتن یاہو نے کہا، “ہم دہشت گردوں سے لڑ رہے ہیں، جھوٹ سے لڑ رہے ہیں۔ آج ہم نے ایک الٹائی ہوئی دنیا دیکھی۔ اسرائیل پر نسل کشی کا الزام ہے جبکہ وہ نسل کشی کے خلاف لڑ رہا ہے۔

انھوں نے کہا، “اسرائیل ان قاتل دہشت گردوں سے لڑ رہا ہے جنہوں نے انسانیت کے خلاف جرائم کیے: انھوں نے ذبح کیا، عصمت دری کی، جلایا، ٹکڑے ٹکڑے کیے، انھوں نے سر قلم کیے – بچوں، عورتوں، بزرگوں، جوان مردوں اور عورتوں کے۔”

نیتن یاہو نے کہا، “جنوبی افریقہ کی منافقت آسمانوں تک پہنچ جاتی ہے۔ جنوبی افریقہ تب کہاں تھا جب شام اور یمن میں لاکھوں لوگ ہلاک یا گھروں سے بےگھر ہوئے، کس کے ہاتھوں؟ حماس کے شراکت داروں کے ہاتھوں۔”

نیتن یاہو نے کہا کہ اسرائیل کا حقِ دفاع اس وقت تک برقرار رہے گا جب تک وہ “مکمل فتح” حاصل نہ کر لے۔

یواین آئی ، م س

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں