اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں اصلاحات کا عمل شروع ہونا چاہیے: جی 4

نیویارک، اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں اصلاحات کے تعلق سے ہندوستان، برازیل، جرمنی اور جاپان کے جی 4 گروپ نے اصلاحات سے متعلق بین الحکومتی مذاکرات (آئی جی این) میں کوئی پیش رفت نہ ہونے پر گہری تشویش کا اظہار کیا ہے اور اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں متن پر مبنی بحث کو فوری طور پر شروع کرنے کی اپیل کی ہے۔

بدھ کی شب جی-4 اجلاس کے بعد جاری ہونے والے ایک مشترکہ بیان میں کہا گیا ہے کہ برازیل کے وزیر خارجہ مورو ویرا، جرمنی کی وفاقی وزیر خارجہ محترمہ اینالینا بیئربوک، ہندوستان کے وزیر خارجہ سبرامنیم جے شنکر اور جاپان کی خارجہ امور کی وزیر محترمہ یوکو کامیکاوا نے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے 79ویں اجلاس کے علاوہ ایک میٹنگ میں اقوام متحدہ کی اصلاحات کے حوالے سے پورے منظر نامے کا جائزہ لینے اور اس عمل کو شروع کرنے کے امکانات پر تبادلہ خیال کیا۔

بیان میں کہا گیا ہے کہ جی 4 وزراء نے اقوام متحدہ کو مرکز میں رکھتے ہوئے کثیرالجہتی نظام کو درپیش موجودہ اہم چیلنجوں پر توجہ مرکوز کی۔ انہوں نے زور دے کر کہا کہ سلامتی کونسل کی جامع اصلاحات اقوام متحدہ کو عصری جغرافیائی سیاسی حقائق کی بہتر عکاسی کرنے اور اس طرح حال اور مستقبل کے لیے موزوں بنانے کی کسی بھی کوشش کا ایک لازمی حصہ ہے۔ انہوں نے 22 اور 23 ستمبر کو ’’مستقبل کے لیے سربراہی اجلاس‘‘ کا خیرمقدم کیا، جہاں عالمی رہنماؤں نے سلامتی کونسل میں فوری اصلاحات کے لیے پرزور اپیل کیا۔

بیان کے مطابق، اس سلسلے میں، جرمنی، ہندوستان اور جاپان کے وزراء نے بھی برازیل کی جی 20 کی صدارت کے تناظر میں گلوبل گورننس ریفارم پر کال ٹو ایکشن شروع کرنے کے برازیل کے قدم کا

خیرمقدم کیا۔ انہوں نے عالمی حکمرانی میں تبدیلی کی اہمیت پر زور دیا اور کہا کہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں اصلاحات پر بات چیت ’’مستقبل کے سربراہی اجلاسوں‘‘ کے بعد اولین ترجیح رہے گی۔

جی 4 کے وزراء نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی رکنیت کی مستقل اور غیر مستقل دونوں زمروں میں توسیع کے لیے اپنی اپیل کا اعادہ کیا، جس کی کونسل کی قانونی حیثیت اور تاثیر کو بڑھانے کے لیے مذاکراتی عمل کے دوران رکن ممالک کی ایک قابل ذکر تعداد نے حمایت کی تھی۔

یو این آئی۔ این یو۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں