ہیلسنکی، سویڈن کی اوریبرو کاؤنٹی میں بالغوں کی تعلیم کے مرکز رسبرگسکا سکولان میں منگل کی شام کو ہوئی فائرنگ میں دس افراد ہلاک ہو گئے۔
سویڈش پولیس کا کہنا ہے کہ ہلاک ہونے والوں میں مشتبہ حملہ آور بھی شامل ہے۔ تفتیش اور مزید تلاش جاری ہے۔
حکام نے بتایا کہ متاثرین کی صحیح تعداد واضح نہیں تھی، تاہم، ابتدائی نتائج سے پتہ چلتا ہے کہ مشتبہ شخص نے اکیلے ہی واقعہ کو انجام دیا اور پولیس نے دہشت گردی کی وجہ سے انکار کیا ہے۔
سویڈن کے وزیر اعظم الف کرسٹرسن نے منگل کو دیر گئے ایک پریس کانفرنس میں کہا کہ وسطی سویڈن کے اوریبرو میں اسکول میں فائرنگ ملک کی تاریخ کی بدترین اجتماعی فائرنگ ہے۔ مسٹر کرسٹرسن نے عوام سے قیاس آرائیوں سے گریز کرنے کی اپیل کرتے ہوئے اس بات پر زور دیا کہ حکام کو اپنی تحقیقات کرنے کے لیے جگہ دی جانی چاہیے۔
سویڈن کے وزیر انصاف گونر سٹرومر نے ایک پریس کانفرنس میں کہا کہ “سویڈش عوام اس کی وجہ جاننا چاہتے ہیں، لیکن ہمیں جواب کا انتظار کرنا پڑے گا۔” وقت کے ساتھ سب کچھ سامنے آ جائے گا۔”
کنگ کارل XVI گسٹاف نے ایک بیان میں اس دن کو سویڈن کے لیے سیاہ دن قرار دیتے ہوئے تعزیت کا اظہار کیا۔ انہوں نے متاثرین اور زخمیوں کے اہل خانہ اور دوستوں سے ہمدردی کا اظہار کیا اور پولیس، ریسکیو اور ہیلتھ ورکرز کی کوششوں کی تعریف کی۔
یواین آئی۔الف الف