ویڈیو:نئے43 فیصد رکن پارلیمان کےخلاف کر منل ریکارڈ

بھارت میں لوک سبھا انتخابات کے نتائج آگئے ۔ جن میں این ڈی اے نے303 سیٹیں حاصل کی وہیں یو پی اے نے 92 اور باقی جماعتوں نے98 لوک سبھا سیٹیں ۔
لیکن کیا آپ کو پتا ہے ان ہی چنے گئے رکن پارلیمان میں سے 43 فیصد ایسے ہیں جن کے خلاف کر منل مقدمے درج ہیں ۔

Association of Democratic Reforms کے مطابق کل چنے گئے 542 ایم پیز میں سے 160 کے خلاف سنگین عصمت دری ، قتل ، اقدام قتل، اغوا اور خواتین کے خلاف جرایم شامل ہیں ۔

نئے ایم پیز میں سے دس کے خلاف جرائم کے مقدمات درج ہیں ۔ مزید 11کے خلاف قتل اور 30 ایم پیز کے خلاف اقدام قتل کے کیس درج ہیں ۔وہیں 19کے خلاف خواتین کے متعلق جرائم ،تین کے خلاف عصمت دری اور چھ کے خلاف اغوا کیسز درج ہیں ۔

اب اگر نظر ڈالیں تو سب سے زیادہ اوسطاََ جنتا دل یونائٹڈ کے 16 کامیاب ہوئے ایم پیز میں سے 13 کے خلاف کرمنل کیسز درج ہیں ۔
اسکے بعد کانگریس کے52 میں 29 یعنی 57 فیصد کے خلاف کرمنل ریکارڈ ہے، ڈی ایم کے پارٹی ٰ کے23 ایم پیز میں سے 10 کے خلاف کرمنل چارجز ہیں ۔ترنمول کانگریس کے 22 ایم پیز میں سے 9 اور پھر بھاجپا کے 303 میں سے 116 کے خلاف کرمنل چارجز ہیں ۔

کیرالہ سے ایک کانگریس ایم پی Dean Kuriakose کے خلاف 203 کرمنل کیسز درج ہیں ۔وہیں 19 ایم پیز کے خلاف نفرت انگیز تقاریر کے کیسز درج ہیں ۔

جبکہ حیران کن طور پر ان انتخابات میں یہ دیکھا گیا ہے کہ ایک امیدوار کے کرمنل کیسز کےساتھ جیتنے کا امکان15 فیصد وہیں جس کے خلاف کوئی بھی کیس درج نہیں اس کا جیتنے کا امکان صرف5فیصد رہا ۔

اگر دیکھا جائے تو 2004 کے بعد سے اس میں مزید اضافہ دیکھا گیا ہے ۔ 2014میں 34 فیصد ایسے ایم پیز میں سے 112 کے خلاف سنگین کیسز تھے ۔

اسی طرح سے 2009 میں 30 فیصد ایم پیز کے خلاف کرمنل چارجز تھے جن میں سے 72 کے خلاف سنگین نوعت کے ۔ جبکہ 2004میں58 ایم پیز کے خالف سنگین چارجز درج تھے ۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں