خبراردو:
آئی اے ایس ٹاپر شاہ فیصل کا کہنا ہے کہ وہ بزرگ علیحدگی پسند رہنما سید علی گیلانی کی قیادت والی حریت کانفرنس میں شامل ہونا چاہتے تھے ۔ لیکن انہوں نے کہا کہ ‘میں وہاں کیا کروں گا کیونکہ وہ لوگ الیکشن کا بائیکاٹ کرتے ہیں’۔
بی بی سی کے مطابق شاہ فیصل کا کہنا ہے کہ میرے لئے کشمیر کی مین اسٹریم علاقائی جماعت میں شامل ہونا اس لئے ضروری ہے کیونکہ میں کشمیریوں کی بھی بات کرنا چاہتا ہوں۔ انہوں نے کہا کہ ‘میں ایک ایسی سیاسی جماعت کا حصہ بنوں گا جس میں مجھے بھارتی مسلمانوں، کشمیریوں اور اقلیتوں کے ساتھ ہونے والی زیادتیوں پر بات کرنے کی آزادی ملے گی’.
انہوں نے مزید کہا کہ ‘پہلے میں انتظامیہ کے ذریعہ لوگوں کی خدمت کرتا رہا اب سیاست کے ذریعہ بہتر انداز میں کر سکوں گا’۔یہ پوچھنے پر کہ انہوں نے علیحدگی پسند گروپوں کے بجائے مین اسٹریم سیاسی خیمے کا انتخاب کیوں کیا، شاہ فیصل کہتے ہیں، ‘میں نے طے بھی کیا تھا کہ میں گیلانی صاحب کی قیادت والی حریت کانفرنس میں شامل ہو جائوں گا، لیکن مسئلہ یہ ہے کہ میں وہاں کروں گا کیا؟ الیکشن کا وہ لوگ بائیکاٹ کرتے ہیں حالانکہ کشمیر میں تبدیلیاں الیکشن اور قانون سازی سے لائی جاتی ہیں۔ لہٰذا جتنا ہو سکے گا میں پارلیمنٹ میں بیٹھ کر کرنا چاہتا ہوں’۔