سرینگر ۔ جموں شاہراہ پر ہوگی جنگی طیاروں کی ہنگامی لینڈنگ

بجبہاڑہ میں انڈین ایئر فورس کی جنگی بنیادوں پر3کلو میٹر فضائی پٹی کی تعمیر کا منصوبہ

ہندوستان کی چین ،پاکستان اور نیپال کیساتھ جاری سرحدی کشیدگی کے بیچ سرینگر ۔ جموں شاہراہ پر ہنگامی بنیادوں پر جنگی طیاروں کی لینڈ نگ کےلئے 3کلو میٹر ایک نئے ’رن وے ‘ (فضائی پٹی ) کی تعمیر شروع کی ہے ۔
کشمیر نیوز سروس مانیٹر نگ ڈیسک کے مطابق کشمیر میں ہندوستانی فضائیہ نے جنوبی کشمیر کے علاقے بجبہاڑہ میں سرینگر ۔ جموں شاہراہ سے متصل 3 کلومیٹر طویل ’رن وے‘ فضائی پٹی کی تعمیر شروع کردی ہے ۔ سوشل میڈیا پر اس حوالے سے تصاویر بھی وائرل ہوئیں جبکہ میڈیا میں آئی خبروں کے مطابق یہ فضائی پٹی جنگی طیاروں کی ہنگامی بنیادوں پر لینڈنگ کےلئے تعمیر کی جارہی ہے ۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق ہنگامی لینڈنگ کی سہولت کےلئے فضائی پٹی کی تعمیر ایک ایسے وقت میں کی جارہی ہے، جب ہندوستانی فوج اور چین کی پیپلز لبریشن آرمی کے مابین لائن آف ایکوچل کنٹرول (ایل اے سی )حقیقی کنٹرول لائن کے ساتھ کشیدگی موجود ہے ۔ اس کے علاوہ پاکستان کیساتھ بھی لائن آف کنٹرول پر کافی کشیدگی دیکھنے کو مل رہی ہے اور آئے روز دونوں ممالک کی افواج کے درمیان آتشی گولہ باری کا تبادلہ ہوتا رہتا ہے ۔
ایک میڈیا رپورٹ کے مطابق ’’رن وے‘‘ (فضائی پٹی) پر کام2 روز قبل جنگی بنیادوں پر شروع ہوا تھا ۔ ایک عہدیدار نے بتایاہے کہ یہ3 کلومیٹر لمبا ہوگا اور کسی بھی ہنگامی صورتحال کی صورت میں لڑاکا طیاروں کے لئے ’’رن وے ‘‘کی ہنگامی سہولت کا کام کرے گا ۔ میڈیا رپورٹ کے مطابق ضلعی انتظامیہ کی جانب سے ٹرکوں اور کارکنوں کو’ رن وے ‘کی تعمیر کے لئے پاس جاری کردیئے گئے ۔
اننت ناگ ضلع میں سنگم کے قریب سرینگر ۔ جموں شاہراہ پر تعمیر کیا جارہا رن وے تقریبا3;46;5 کلومیٹر لمبا ہے ۔ رپورٹس میں کہا گیا ہے کہ رات کے اندھیرے میں مزدوروں کو کام کرنے کے لئے خصوصی پاس جاری کئے گئے ہیں ۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں