دہلی کا بجٹ ماؤں اور بہنوں کو مزید بااختیار بنانے والا بجٹ ہے: کیجریوال

نئی دہلی، دہلی کے وزیر اعلی اور عام آدمی پارٹی (عآپ) کے کنوینر اروند کیجریوال نے ہفتہ کے روز بجٹ کو ماؤں اور بہنوں کو بااختیار بنانے والا قرار دیتے ہوئے کہا کہ اس میں سماج کے ہر طبقہ کے لوگوں کا خیال رکھا گیا ہے۔

مسٹر کیجریوال نے وزیر خزانہ آتشی کے ذریعہ پیش کردہ سالانہ بجٹ 2024-25 پر بحث کے دوران اسمبلی میں تقریر کرتے ہوئے کہا، “یہ بجٹ ایک ایسا بجٹ ہے جو ہماری ماؤں اور بہنوں کو مزید بااختیار بنائے گا۔ بجٹ میں 18 سال سے زیادہ عمر کی ہر خاتون کو 1000 روپے دینے کا اعلان کیا گیا ہے، اگر ایک گھر میں کئی خواتین ہیں اور وہ اہل ہیں تو ہر ایک کو اسکیم کے تحت 1000 روپے ملیں گے۔

مسٹر کیجریوال نے کہا، “آج ملک میں حکمرانی کے دو ماڈل چل رہے ہیں۔ ایک AAP کا ترقیاتی ماڈل اور دوسرا بی جے پی کا تباہی کا ماڈل۔ AAP نے اپنے ترقیاتی ماڈل کے تحت سرکاری اسکولوں اور اسپتالوں کی مرمت کی ہے، مفت اور 24 گھنٹے بجلی فراہم کی ہے اور عمر رسیدہ لوگوں کو مذہبی یاترا پر لے جا رہی ہے۔ جبکہ دوسری طرف تباہی کے ماڈل کے تحت ED-CBI لگا کر اپوزیشن کی حکومتوں کو ختم کیا جارہا ہے اور ان کے اچھے کاموں کو روکا جا رہا ہے۔ جو لوگ دہلی میں ادویات، اسکول، محلہ کلینک اور بجلی کی سبسڈی روک رہے ہیں وہ دہلی والوں کے دشمن ہیں۔ دہلی کے لوگوں کو ایک ساتھ آنا ہوگا اور اپنے ان دشمنوں کو دہلی سے باہر نکالنا ہوگا۔

انہوں نے کہا کہ یہ لوگ پورے ملک میں جا رہے ہیں اور ایک ایک ایم ایل اے کو 25 سے 50 کروڑ روپے میں خرید رہے ہیں۔ ان لوگوں نے اتراکھنڈ کی حکومت گرادی۔

اتراکھنڈ میں عوام نے ہریش راوت کی قیادت میں کانگریس کی حکومت بنائی تھی، لیکن انہوں نے ایم ایل اے خرید کر اتراکھنڈ حکومت کو گرادیا۔ اس کے علاوہ انہوں نے کرناٹک، مدھیہ پردیش، گوا، اروناچل پردیش کی حکومتوں کو گرایا۔ اب وہ ہماچل پردیش کی حکومت گرانے کے فراق میں ہیں۔

وزیر اعلیٰ نے کہا کہ اب یہ لوگ ‘عآپ’ کو توڑنے میں لگے ہوئے ہیں، وہ ‘عآپ’ کو تباہ کرنا چاہتے ہیں، کیونکہ مستقبل میں ‘عآپ’ ہی انہیں ملک کے اندر چیلنج کر سکتی ہے، مختلف ریاستوں میں چیلنج کر سکتی ہے۔ اے اے پی تیزی سے ترقی کرنے والی پارٹی ہے اور عآپ کے لوگوں پر وہ قابو نہیں پا رہے ہیں۔ انہوں نے منیش سسودیا، ستیندر جین، سنجے سنگھ کو جیل میں ڈال دیا۔ اب وہ مجھے بھی جیل میں ڈالنے کی تیاری کر رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ہم دہلی کے اندر جو بھی کام کرنے کی کوشش کرتے ہیں، بی جے پی والے اس کام کو روکنے کی کوشش کرتے ہیں۔ پھر بھی ہم نے دہلی والوں کا کوئی کام نہیں روکنے دیا۔ 9 سال گزرنے کے بعد بھی ہم دہلی میں صرف 530 محلہ کلینک بنا سکے ہیں، جب کہ پنجاب میں ہماری حکومت نے دو سال کے اندر 830 محلہ کلینک بنائے، کیونکہ اسے روکنے والا کوئی نہیں ہے۔

یو این آئی۔ م ش۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں