شدید گرمی کے درمیان مدھیہ پردیش میں تیسرے مرحلے میں 66.05 فیصد ووٹنگ ہوئی

بھوپال، مدھیہ پردیش میں لوک سبھا انتخابات کے تیسرے مرحلے کے تحت شدید گرمی کے درمیان ووٹروں کی بڑی تعداد گھروں سے باہر نکلی اور نو پارلیمانی حلقوں میں 1 کروڑ 77 لاکھ سے زیادہ ووٹروں میں سے اوسطاً 66.05 فیصد نے نو خواتین سمیت کل 127 امیدواروں کی قسمت الیکٹرانک ووٹنگ مشین (ای وی ایم) میں قید کردی تیسرے مرحلے میں خاص طورپر گنا سے مرکزی شہری ہوا بازی کے وزیر جیوتی رادتیہ سندھیا (بی جے پی)، ودیشا سے سابق وزیر اعلیٰ شیوراج سنگھ چوہان (بی جے پی) اور راج گڑھ سے سابق وزیر اعلیٰ دگ وجے سنگھ (کانگریس) کا وقارداؤ پر ہے۔ ان تینوں علاقوں میں ان قدآورلیڈروں نے ووٹنگ کے لئے ایڑی چوٹی کا زورلگادیاتھا۔ غالباً اسی وجہ سے کل ان تینوں علاقوں میں 70 فیصد سے زیادہ ووٹنگ ہوئی۔

دیر رات الیکشن کمیشن کی طرف سے فراہم کردہ معلومات کے مطابق صبح 7 بجے سے شام 6 بجے کے درمیان ووٹنگ ہوئی اور اس دوران 66.05 فیصد ووٹ ڈالے گئے۔

گُنا میں 71.95 فیصد، گوالیار میں 61.68، بیتول میں 72.65، بھنڈ میں 54.87، بھوپال میں 62.29، مورینا میں 58.22، راج گڑھ میں 75.39، ودیشا میں 74.05 اور ساگر میں 65 فیصد ووٹ ڈالے گئے۔

چیف الیکٹورل آفیسر کے دفتر کے مطابق کل ووٹرز کی تعداد ایک کروڑ 77 لاکھ 52 ہزار 583 ہے جس میں 92 لاکھ 68 ہزار 987 مرد اور 84 لاکھ 83 ہزار 105 خواتین شامل ہیں۔ اس کے علاوہ 491 ووٹرز کا تعلق دیگر زمرہ سے ہے۔ ووٹنگ کے لیے کل 20 ہزار 456 پولنگ اسٹیشن بنائے گئے تھے۔ مجموعی طور پر پانچ ہزار 744 پولنگ اسٹیشنز کو کریٹیکل پولنگ اسٹیشنز کے طور پر نشان زد کیا گیا تھا۔

یواین آئی۔الف الف

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں