ویڈیو: لوک سبھا نتائج : وادی میں این سی کی واپسی ، پی ڈی پی کی چھٹی

خبراردو: جموں کشمیر ریاستی لوک سبھا انتخابات کے نتائج میں وادی کی تین سیٹوں پر این سی کی واپسی اور جموں کی دو اور لداخ کی ایک سیٹ پر بھاجپا کا کنول پھر سے کھل گیا ہے ۔
لیکن وہیں کانگریس اور پی ڈی پی کا صفایہ نظر آ رہا ہے ۔

پہلے اگر وادی کی تین سیٹوں کی بات کرے تو اننت ناگ سے اپنا پہلا لوک سبھا چناﺅ لڑنے والے این سی کے حسنین مسعودی نے کامیابی حاصل اور چالیس ہزار سے زائد ووٹ حاصل کئے ۔
کل ووٹ شیئر ان کا 32فیصد رہا ۔ دوسرے نمبر پر اس سیٹ سے محبوبہ مفتی نہیں رہی بلکہ کانگریس کے غلام احمد میر جنہوں نے تیتیس ہزار پانچ سو ووٹ حاصل کئے اور اسکے بعد محبوببہ مفتی جنہوں نے تیس ہزار پانچ سو وٹ حاصل کئے اور ان کا ووٹ شیئر کل26 فیصد بنتا ہے ۔ اس نشست پر کل 1.22 ہزار ووٹ ڈالے گئے تھے

اسکے بعد اگر بارہمولہ سیٹ کی بات کرے جہاں پر این سی کے ہی محمد اکبر لون کامیاب ہوئے ۔ اکبر لون نے29 فیصد ووٹ شیئر کےساتھ ایک لاکھ تنتیس ہزار ووٹ حاصل کئے ۔
دوسرے نمبر پر پیپلز کانفرنس کے راجا اعجاز علی رہے جنہوں نے 22 عشاریہ 65 کے ووٹ شیئر کےساتھ ایک لاکھ اکتیس سو ووٹ حاصل کئے اور تیسرے نمبر پر انجینئر رشید جنہوں نے ایک لاکھ اکیس سو ووٹ حاصل کئے ۔ جبکہ پی ڈی پی کے عبدالقیوم وانی یہاں چوتھے نمبر پر رہے ۔ یہاں کل چار لاکھ 47 ہزار ووٹ ڈالے گئے تھے.

اب سرینگر سیٹ کا دیکھے تو یہاں توقع کے مطابق این سی صدر ڈاکٹر فاروق عبداللہ ہی کامیاب ہوئے انہوں نے انہوں نے57فیصد ووٹ شیئر کےساتھ ایک لاکھ چھ ہزار سے زائد ووٹ حاصل کئے ۔ جبکہ یہاں پر پی ڈی پی کے آغا سید محسن 19 فیصد ووٹ شیئر کےساتھ دوسرے نمبر پر رہے ۔سرینگر سیٹ پر 1.86 ہزار ووٹ ڈالے گئے تھے ۔فاروق عبداللہ اب چوتھی بار پارلیمنٹ جائے گے.
بھاجپا وادی کی ان تینوں نشستوں پر بائئس ہزار سات سو پچاس ووٹ حاصل کئے ہیں ۔

ادھم پور کی بات کرے تو وہاں پھر سے ڈاکٹر جتیندر سنگھ ہی کامیاب ہوئے ہیں جنہون نے61 فیصد ووٹ شیئر حاصل کیا جبکہ دوسرے نمبر پر کانگریس کے وکرم ادیتہ سنگھ جنہوں نے 31فیصد ووٹ حاصل کئے ۔

وہیں جموں سے بھی جگل کشور پھر سے پارلیمنٹ جائے جائے گے انہون نے 58 فیصد ووٹ حاصل کئے جبکہ دوسرے نمبر پر کانگریس کے رمن بلا جنہوں نے 37 فیصد حاصل کئے ۔

لداخ سے بھی بھاجپا کا ہی امیدوار کامیاب ہوا Jamyang Tsering Namgyal نے 33 فیصد ووٹ حاصل کئے دوسرے نمبر پر رہے آزاد امیدوار سجاد حسین جنہوں نے 25 فیصد وٹ حاصل ان کو این سی پی ڈی پی کا ساتھ حاصل تھا ۔

اب اگر پی ڈی پی کی ہار کی بات کرے تو بھاجپا کو انکی جیت پر مبارکباد کرنے والی پارٹی صدر محبوبہ مفتی کا بھاجپا کے ساتھ 2015 میں کیا گیا اتحاد ، جس سے وادی میں پارٹی سے ناراضگی میں اضافہ دیکھا گیا ۔ اور اسکے بعد جنوبی کشمیر میں بڑھتا تشدد بھی ایک وجہ ہے ۔ جنوبی کشمیرمیں جہاں گزشتہ چناﺅ میں پارٹی نے 16 میں سے 12 پر جیت درج کی تھی اس بار 13 پر ہار ہاتھ لگی ہے ۔

دوسری جانب جموں میں پھر سے بھاجپا کا کنول کھلا اور وادی میں اس بار پی ڈی پی کی جگہ این سی نے لے لی ہے ۔

اب آںے والے اسمبلی چناﺅ میں پتہ لگ پائے گا کہ کیا ریاست میں کوئی اکثریت والی جماعت اکیلے سرکار بنا پاتی ہے یا نہیں ۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں