وادی میں گہری دھند اور کڑاکے کی سردی سے معمولات زندگی متاثر

وادی کشمیر میں گزشتہ دو دنوں سے جاری کڑاکے کی سردی اور گہری دھند نے اہلیان وادی کی زندگیاں اجیرن بنادی ہیں۔ ہفتہ کے روز بھی کڑاکے کی سردی اور گہری دھند سے معمولات زندگی متاثر ہوئے اور صبح کے وقت ڈرائیور حضرات نے سست رفتار سے چلنے کے باوجود بھی ہیڈ لائٹس چالو رکھی تھیں۔

وادی میں شدید دھند کی وجہ سے فضائی ٹرانسپورٹ ہفتہ کو مسلسل دوسرے دن بھی متاثر رہا تاہم ریل سروس بغیر کسی خلل کے جاری وساری ہے۔ سری نگر کے بین الاقوامی ہوائی اڈے پر دھند کے باعث ہفتے کے روز تمام پروازیں منسوخ ہوئیں جبکہ جمعہ کے روز دھند کی وجہ سے گیارہ پروازیں منسوخ ہوئی تھیں۔ ایئر پورٹ ذرائع نے یو این آئی اردو کو بتایا کہ گہری دھند کی وجہ سے ہفتہ کے روز تمام پروازوں کو منسوخ کیا گیا ہے۔

کشمیر میں تعینات شمالی ریلوے کے ایئریا منیجر وپن پروہت نے یو این آئی اردو کے ساتھ بات کرتے ہوئے کہا کہ وادی میں دو دنوں سے جاری گہری دھند سے ریل سروس پر کوئی اثر نہیں پڑا ہے تاہم شدید دھند سے کھبی کھبار ریل گاڑی کی رفتارمیں کمی واقع ہوسکتی ہے۔ ادھر جہاں ایک طرف محکمہ موسمیات نے وادی میں 10 دسمبر سے 13 دسمبر تک میدانی و بالائی علاقوں میں بارشوں اور ہلکی بارف باری کی پیش گوئی کی ہے وہیں معالجین نے ‘صحت ایڈوائزری’ جاری کرکے لوگوں سے موسمی بیماریوں سے بچنے کے لئے علاج سے بہتر احتیاطی تدابیر برتنے کی تاکید کی ہے۔

محکمہ موسمیات کی پیش گوئی کے مطابق وادی میں 10 سے 13 دسمبر تک بارشوں اور ہلکی برف باری کا سلسلہ جاری رہے گا تاہم اس دوران 12 دسمبر کو بھاری بارشوں اور برف باری کی توقع ہے۔ وادی کو ہفتے کی صبح گہری دھند کی چادر نے اپنی لپیٹ میں لیا تھا اور ہر سو اندھیرا ہی اندھیرا چھایا ہوا تھا۔ صبح کے وقت لوگوں کو مساجد میں جانے میں مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔ منصور احمد نامی ایک شہری نے کہا کہ جب سحر کے وقت میں مسجد جانے لگا تو مجھے مسجد ہی دکھائی نہیں دے رہی تھی۔ تاہم دھند کی شدت سری نگر اور مضافاتی علاقہ جات میں زیادہ جبکہ بالائی علاقوں میں اس کا کم ہی اثر دیکھا گیا۔

شدید دھند کے باعث حادثات سے بچنے کے لئے ڈرائیور حضرات نے گاڑیوں کی ہیڈ لائٹس چالو رکھی تھیں اور کچھوے کی رفتار سے گاڑیاں چلاتے تھے۔ دریں اثنا وادی میں کڑاکے کی سردی تھمنے کا نام ہی لیتی ہے اور درجہ حرارت میں مزید کمی واقع ہونے سے سری نگر میں صبح کے وقت نل اور آبی ذخائر منجمد ہوچکے تھے۔ سری نگر میں گزشتہ رات رواں موسم سرما کی اب تک کی سرد ترین رات درج کی گئی جہاں درجہ حرارت منفی 3.6 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڑ کیا گیا۔

وادی کے شہرہ آفاق سیاحتی مقام گلمرگ میں کم سے کم درجہ حرارت منفی 5.6 ڈگری سینٹی گریڈ جبکہ دوسرے سیاحتی مقام پہلگام میں کم سے کم درجہ حرارت منفی 5.9 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڑ کیا گیا۔ قاضی گنڈ میں کم سے کم درجہ حرارت منفی 3.3 ڈگری سینٹی گریڈ، کپواڑہ میں کم سے کم درجہ حرارت منفی 5.2 ڈگری سینٹی گریڈ اور کوکرناگ میں کم سے کم درجہ حرارت منفی 3.6 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڑ کیا گیا۔ ادھر وادی کو ملک کی دوسری ریاستوں کے ساتھ جوڑنے والی سری نگر۔ جموں قومی شاہراہ ٹرانسپورٹ کی نقل وحمل کے لئے کھلی جبکہ تاریخ مغل روڑ ماہ نومبر کی 7 تاریخ سے مسلسل بند ہے۔

کشمیر کو لداخ کے ساتھ جوڑنے والی سری نگر۔ لیہہ شاہراہ اور شمالی کشمیر میں گریز۔ بانڈی پورہ روڑ ٹریفک کی آمد رفت کے لئے ہفتے روز کھلا رہا۔ ادھر والدین کے گروپ نے یو این آئی اردو کو بتایا کہ شدید سردی کے پیش نظر بچوں کو صبح کے وقت اسکول جانے میں سخت دشواریوں سے دوچار ہونا پڑرہا ہے۔ انہوں نے انتظامیہ سے اپیل کی ہے کہ وہ سردی کے پیش نظر اسکولوں میں گرمی کے خاطر خواہ انتظام کرے اور چھوٹے بچوں کے لئے سرمائی تعطیلات کا اعلان کرے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں