لداخ کی پارٹیوں نے مکمل ریاستی درجے کا مطالبہ کیا ہے

سری نگر، ایپکس باڈی لیہہ اور کرگل ڈیموکریٹک الائنس نے مرکزی حکومت سے لداخ کو مکمل ریاستی درجہ دینے کی اپیل کی ہے۔

یہ مطالبہ لداخ یونین ٹریٹری کی ان دونوں جماعتوں کی طرف سے 4 دسمبر کو ہونے والی ایک میٹنگ کے بعد وزارت داخلہ کو ایک تفصیلی مسودے میں پیش کیا گیا تھا جس کی صدارت مرکزی وزیر مملکت برائے داخلہ نتیانند رائے نے کی تھی جس میں دونوں جماعتوں سے مطالبات کا ایک جامع مسودہ وزارت کو پیش کرنے کو کہا گیا تھا۔

وزارت امور داخلہ کو پیش کئے گئے مسودے میں اس بات پر زور دیا گیا ہے کہ لداخ کی بھر پور تاریخ، اسٹریٹجک اہمیت، ماحولیاتی افادیت اور شمال مشرق کی دیگر ریاستوں کے ساتھ مماثلت کو مدنظر رکھتے ہوئے اس کو ریاستی درجہ دینے ضرورت ہے۔

ڈرافٹ میں کہا گیا: ‘یہ اقدام نہ صرف سیاسی نمائندگی میں اضافے کا باعث بن جائے گا بلکہ مقامی لوگوں کو جمہوری فریم ورک کے اندر اپنی امنگوں کو ظاہر کرنے کے لئے با اختیار بنائے گا
جس سے قوم کی تعمیر کے عمل میں تعلق اور شرکت کے احساس کو فروغ ملے گا’۔
بتادیں کہ سال 2019 میں جموں وکشمیر کو دو حصوں میں منقسم کرکے جموں و کشمیر کو الگ جبکہ لداخ کو الگ یونین ٹریٹری بنا دیا گیا تھا۔

لداخ کی ایپکس باڈی گذشتہ دو برسوں سے لوگوں اور علاقے کے ماحول کے لئے آئینی تحفظات کے لئے مہم چلا رہی ہے۔

ڈرافٹ میں کئے جانے والے دیگر مطالبات میں آئین ہند کے چھٹے شیڈول کے تحت حفاظتی اقدامات شامل ہیں۔

مسودے میں کہا گیا: ‘لداخ کو ایک نازک لداخ کو ایک نازک ماحول کے ساتھ قبائلی اکثریتی علاقے کے طور پر تسلیم کرتے ہوئے، مسودے میں لداخ کو چھٹے شیڈول کے تحت لانے کی تجویز ہے’۔

ڈرافٹ کے مطابق اس اقدام کا مقصد لداخ میں درج فہرست قبائل کے زمینی حقوق کے لیے خصوصی تحفظات کی ضمانت دینا، کمیونٹی کی شناخت، تاریخ اور ثقافت کا تحفظ کرنا اور خطے کی منفرد ضروریات کے مطابق قوانین بنانے کی اجازت دینا ہے۔

دیگر مطالبات میں یونین ٹریٹری کے لئے لوک سبھا کی دو سیٹیں اور نوجوانوں کے لئے روز گار کے مواقع شامل ہیں۔

مسودے میں لداخ کے طلبا کو گزیٹڈ اسامیوں کے مساوی مواقع فراہم کرنے اور نان گزیٹیڈ ملازمتوں کے تحفظ کے لئے مضبوط اداروں کو یقینی بنانے کے لئے لداخ پبلک سروس کمیشن کی تشکیل کا مطالبہ بھی شامل ہے۔

مسودے میں لداخ کے لئے دو لوک سبھا ممبران پارلیمنٹ اور ایک راجیہ سبھا کا نمائندے کی تجویز بھی شامل ہے۔

ایپکس باڈی لیہہ اور کرگل ڈیموکریٹک الائنس نے لداخ کے لوگوں کے حقیقی مطالبات کی جلد تکمیل کی توقع کرتے ہوئے میٹنگوں کے اگلے دور کے لئے امید ظاہر کی ہے۔

یو این آئی – ایم افضل

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں