سری نگر، وسطی کشمیر کے بڈگام ضلع میں مغربی بنگال سے تعلق رکھنے والی خاتون کو شادی کے نام پر زبردستی ایک لاکھ 35ہزار روپیہ میں فروخت کرنے کے معاملے کا پولیس نے سخت نوٹس لیتے ہوئے چار افراد کو دھر دبوچ کر سلاخوں کے پیچھے دھکیل دیا۔
پولیس کے ایک ترجمان نے بتایا کہ 19فروری 2024کے روز پولیس پوسٹ سوئیہ بوگ بڈگام کو قابل اعتماد ذرائع سے اطلاع موصول ہوئی کہ ایک غیر مقامی خاتون ارتھ بڈگام میں گھوم پھیر رہی ہیں اور اسے پولیس کی مدد چاہئے۔
انہوں نے بتایا کہ پولیس ٹیم فوری طورپر جائے موقع پر پہنچی اور خاتون کو باز یاب کرکے اسے ’ساکھی ون سٹاپ سینٹر بڈگام ‘کے حوالے کیا۔
پولیس بیان کے مطابق خاتون نے پوچھ گچھ کے دوران بتایا کہ اسے زیتون بی بی ساکن مغربی بنگال اور بشیراحمد موچی ساکن ارتھ بڈگام نے زبردستی کشمیر پہنچایا۔
انہوں نے مزید بتایا کہ مذکورہ افراد نے اسے پرویز احمد گنائی ولد غلام محمد گنائی ساکن یال پٹن کو ایک لاکھ 35ہزار روپیہ میں فروخت کرکے اس کے ساتھ زبردستی شادی رچائی۔
پولیس نے معاملے کی نسبت ایف آئی آر زیر نمبر 52/24کے تحت کیس درج کرکے تحقیقات شروع کی۔
موصوف ترجمان کے مطابق تحقیقات کے دوران منکشف ہوا کہ انسانی اسمگلنگ کے اس کیس میں مزید چار افراد ملوث ہے جن کی بعد ازاں گرفتاری عمل میں لائی گئی۔
گرفتار شدگان کی شناخت بشیر احمد موچی ولد عبدالرحمن موچی ساکن ارتھ بڈگام ، غلام حسن نجار ولد ولی محمد نجار ساکن ارتھ بڈگام ، پرویز احمد گنائی ولد غلام محمد گنائی ساکن یال پٹن اور محمد رمضان گنائی ولد عبدالوہاب گنائی ساکن ہانجی باغ ماگام کے بطور ہوئی ہے۔
یواین آئی- ارشید بٹ