جموں و کشمیر کا ریاستی درجہ ضرور بحال ہوگا: غلام نبی آزاد

سری نگر، ڈیموکریٹک پروگریسو آزاد پارٹی (ڈی پی اے پی) کے سربراہ غلام نبی آزاد کا کہنا ہے کہ جموں وکشمیر کا ریاستی درجہ ہر حال میں بحال ہوگا۔انہوں نے کہا: ‘میں نے اکیلے ہی اس کے لئے پارلیمنٹ میں آواز بلند کی تھی جبکہ باقی پارٹیوں نے دفعہ 370 کی منسوخی پر بھی کوئی بات نہیں کی’۔

موصوف سربراہ نے ان باتوں کا اظہار ہفتے کے روز جنوبی کشمیر کے ضلع اننت ناگ کے چھترگل علاقے میں ایک جلسے کے بعد نامہ نگاروں کے سوالوں کے جواب دینے کے دوران کیا۔انہوں نے کہا: ‘جموں وکشمیر کو ریاستی درجہ ضرور واپس ملے گا میں نے اکیلے ہی اس کے لئے پارلیمنٹ میں آواز بلند کی تھی جبکہ باقی پارٹیوں نے دفعہ 370 کی منسوخی پر بھی کوئی بات نہیں کی’۔

الیکشن کمیشن کے دورہ جموں وکشمیر کے بارے میں پوچھے جانے پر ان کا کہنا تھا: ‘انتخابات کے سلسلے میں ہر ریاست میں جا کر وہاں تیاریوں کا جائزہ لینا الیکشن کمیشن کا معمول ہے یہ کوئی نئی بات نہیں ہے’۔

مسٹر آزاد نے اسمبلی انتخابات کے بارے میں امید ظاہر کی کہ پارلیمنٹ انتخابات کے بعد جموں وکشمیر میں اسمبلی انتخابات کا انعقاد عمل میں لایا جائے گا۔انہوں نے کہا: ‘ہم 7 برسوں سے اسمبلی انتخابات کے لئے امید لگائے بیٹھے ہیں پارلیمانی انتخابات کے ایک آدھ ماہ بعد یہ انتخابات بھی ہونے چاہئے کیونکہ جموں وکشمیر کے لوگ اب مزید انتظار نہیں کرسکتے ہیں’۔

پی اے جی ڈی کے بگاڑ پر انہوں نے کہا: ‘اس بگاڑ سے کس کو فائدہ ہوگا کس نہیں ہوگا اس پر کچھ کہنا مشکل ہے اب لوگ ہوشیار ہیں وہ جانتے ہیں کہ کس کو ووٹ ڈالنا ہے اور کس کو نہیں ڈالنا ہے’۔

انہوں نے کہا کہ ہر پارٹی کو الیکشن لڑنے کا حق ہے تاہم دلی اور یہاں کچھ ایسی جماعتٰن ہیں جو کسی نئی پارٹی کو دیکھنا نہیں چاہتی ہیں۔

غلام نبی آزاد نے کہا کہ بیوروکریسی جمہوریت کا متبادل نہیں ہے۔انہوں نے کہا کہ افسر ایک منتخب نمائندے کا کام نہیں کر سکتا ہے کیونکہ افسر کا کام الگ ہوتا ہے اور منتخب نمائندوں کا کام الگ ہوتا ہے۔

یو این آئی ایم افضل

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں