اے سی بی نے این آئی ٹی میں تعینات پروفیسر سے منسلک پانچ مقامات پر چھاپے مارے ، قابل اعتراض مواد ضبط :ترجمان

سری نگر جموں وکشمیر اینٹی کرپشن بیورو نے مبینہ طور پر آمدنی سے زائد اثاثہ جات حاصل کرنے کے پاداش میں این آئی ٹی میں تعینات پروفیسر سے منسلک پانچ مقامات پر چھاپے مارے جس دوران قابل اعتراض مواد جس میں محکمہ مال کے دستاویزات، بینک کاغذات اور نقدی تین لاکھ 86ہزار 650روپیہ شامل ہیں کو برآمد کرکے ضبط کیا ۔

اے سی بی کے ایک ترجمان نے بتایا کہ اینٹی کرپشن بیورو نے این آئی ٹی سری نگر میں تعینات پروفیسر منظور احمد تانترے ولد عبدالخالق تانترے ساکن ددرہامہ گاندربل کے خلاف آمدنی سے زائد اثاثہ حاصل کرنے کی پاداش میں کیس درج کیا ہے۔

انہوں نے بتایا کہ مذکورہ پروفیسر کے پاس بڑی مقدار میں منقولہ اور غیر منقولہ جائیدادیں ہیں جو اس نے اپنے اہل خانہ کے نام پر رجسٹرکر رکھیں ہیں۔

ان کے مطابق تفتیش کے دوران اثاثے معلوم ذرائع آمدن سے متضاد پائے گئے ۔

مذکورہ سرکاری ملازم کے خلاف پولیس اسٹیشن اے سی بی میں مختلف دفعات کے تحت کیس درج کرکے تحقیقات شروع کی گئی ۔

موصوف ترجمان کے مطابق عدالت مجاز سے سرچ وارنٹ حاصل کرنے کے بعد اینٹی کرپشن بیورو کی ٹیموں نے پروفیسر کی نصف درجن کے قریب جائیدادوں پر چھاپہ ماری کی ۔

انہوں نے بتایا کہ پیر کے روز اے سی بی نے ددر ہامہ گاندربل میں رہائشی مکان، ضلع ہسپتال گاندربل کے نزدیک قائم شاپنگ کمپلیکس، کنگن میں ریسٹ ہاوس، این آئی ٹی سری نگر میں سرکاری کواٹر اور سنجوا بٹھنڈی جموں میں پروفیسر کے فلیٹ پر بیک وقت چھاپے ڈالے۔

ان کے مطابق چھاپہ مار کارروائیوں کے دوران اے سی بی کی ٹیموں نے قابل اعتراض مواد ، محکمہ مال اور بینک کاغذات اور نقدی تین لاکھ 86ہزار 650روپیہ کی رقم برآمد کی ہے۔

ان کے مطابق اس سلسلے میں مزید تحقیقات جاری ہے۔

یو این آئی- ارشید بٹ

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں