جموں و کشمیر میں پریس پلیٹ فارم کی موجودہ صورتحال تشویشناک: ڈاکٹر فاروق عبداللہ

سری نگر،جموں وکشمیر نیشنل کانفرنس کے صدر اور رکن پارلیمان ڈاکٹر فاروق عبداللہ نے آزاد صحافت کے عالمی دن پر کہا کہ جموں وکشمیر میں پریس پلیٹ فارم کی موجودہ صورتحال انتہائی تشویشناک ہے۔

انہوں نے کہاکہ گذشتہ برسوں کے دوران صحافت کی آزادی ایک بار پھر سلب کردی گئی ہے اور یہاں کے ذرائع ابلاغ کو سچ بولنے اور لکھنے کی اجازت نہیں، جو کوئی بھی سچ لکھتا ہے اُس پرسخت نوعیت کے کیس درج کئے جاتے ہیں، حد تو یہ ہے کہ موجودہ دور میں سڑک ، بجلی اور پینے کے پانی سے متعلق خبریں بھی حکمرانوں کو راس نہیں آتی ہیں اور حکومت نے غیر اعلانیہ طور پر تعمیری نکتہ چینی پر بھی قدغن لگا کر رکھی ہے۔

فاروق عبداللہ نے کہا کہ یہ ایک خطرناک رجحان اور اس رجحان کا جتنی جلدی قلع قمع کیاجائے کم ہے کیونکہ آزادی صحافت جمہوری کی بنیاد ہوتی ہے۔

انہوں نے کہا کہ جموں وکشمیر میں آزاد صحافت کی بنیاد شہدائے کشمیر کی قربانیوں کی دین تھی اور صحافت کی آزادی کو فروغ دےنے کی خاطر مرحوم شیخ محمد عبداللہ نے بیش بہا اور ناقابل فراموش مسائل اور مشکلات جھیلے حتیٰ کہ اس سلسلے میں مرحوم اور اُن کے ساتھیوں کو اسیری کے ایام بھی کاٹنے پڑے۔

نیشنل کانفرنس کے صدر نے کہاکہ صحافت سے تعلق رکھنے والے قلمکار اور دانشور حضرات کو معلوم ہوگا کہ ریاست میں پریس پلیٹ فارم کی آزادی اور آزاد صحافت کیلئے نیشنل کانفرنس کا کیا رول ہے۔

اُنہوں نے کہا کہ 1996ءمیں نیشنل کانفرنس نے حکومت سنبھالنے کے ساتھ ہی تباہ شدہ ڈھانچے کو پٹری پر واپس لانے کے ساتھ ساتھ اخبارات کی اشاعت بحال کروائی اور پریس پلیٹ فارم کی آزادی میں نئی روح ڈالدی۔

پارٹی کے نائب صدر عمر عبداللہ نے اپنے پیغام میں صحافت کو عوام کی شہ رَگ قرار دیتے ہوئے کہا کہ یہ لوگوں کے جائز مطالبات حکام تک پہنچانے کیلئے ٹھوس بنیاد فراہم کرتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ صحافی برادری غریب اور نادار لوگوں کے تئیں نیک ارادے رکھتے ہیں اور اُن کو آرام پہنچانے کی ہر ممکن کوشش میں مصروف رہتے ہیں۔

یو این آئی- ارشید بٹ

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں