جموں وکشمیر بینک نے مالی سال 2023-24میں 1767کروڑ روپیہ کا منافع کمایا :سی ای او بلدیو پرکاش

سری نگر،جموں وکشمیر بینک نے مالی سال 2023-24کے دوران 1,767 کروڑ روپے سالانہ منافع کمایا ہے جو بینک کی تاریخ میں گذشتہ 85برسوں میں سب سے زیادہ ہے۔
یہ اعلان بینک کے منیجنگ ڈائریکٹر اور سی ای او بلدیو پرکاش نے پیر کے روز یہاں ایک میڈیا بریفنگ کے دوران کیا۔

قابل ذکر ہے کہ بینک نے سب سے زیادہ منافع حاصل کرنے کا یہ اعلان وزیر اعظم نریندر مودی کے سری نگر میں ایک ریلی سے اس خطاب کے دو ماہ بعد کیا جس میں انہون نے اس بینک کو بچانے کی بات کی تھی۔

انہوں نے کہاکہ جموں وکشمیر بینک نے سال 2023-24کے دوران 1,767کروڑ روپیہ کا سالانہ منافع کمایا ہے جو بینک کی 85سالہ تاریخ میں سب سے زیادہ ہے۔

پرکاش نے کہا کہ ماضی میں بینک میں گورننس کے کچھ مسائل تھے اور مرکزی حکومت نے جموں و کشمیر بینک کو 1000 کروڑ روپے کا سرمایہ دیا تھا۔

وزیر اعظم کے بیان کے بارے بینک چیرمین سے جب سوال کیا گیا تو انہوں نے کہا، ”یہ (1000 کروڑ روپے کی سرمایہ کی رقم) بہت اہم تھی کیونکہ بینک کی سرمایہ کاری کا تناسب ریگولیٹری رہنما خطوط کے مطابق کم از کم توقعات کے مطابق ہونا چاہیے۔
انہوں نے کہا کہ بینک میں ماضی میں گورننس کے کچھ مسائل تھے جس کی وجہ سے یہ اینٹی کرپشن بیورو کی نظر میں آیا تھا۔

بلدیو پرکاش نے کہا :”ہم نے اس بات کو یقینی بنانے کے لیے بہت ٹھوس اقدامات کیے ہیں کہ گورننس اور تعمیل کے مسائل نہ ہوں۔ ہم توقع کرتے ہیں کہ جدید ترین ٹیکنالوجی کے قیام اور بہترین پالیسیوں کے ساتھ، ہم ان تمام مسائل کو زیادہ موثر انداز میں نمٹانے کے قابل ہو جائیں گے۔“

پرکاش نے کہا کہ یہ بینک کے لیے فخر کا لمحہ ہے جس نے بینک کی تاریخ میں سب سے زیادہ خالص منافع حاصل کیا۔

“یہ سب عملے، اسٹیک ہولڈرز اور ہماری اعلیٰ انتظامیہ کی وجہ سے ہی ممکن ہو پایاہے۔ یہ ان کی کوششوں اور رہنمائی کی وجہ سے ہے کہ ہم اس بار یہ کارنامہ حاصل کرنے میں کامیاب ہوئے ہیں، “.

انہوں نے کہا کہ بینک بورڈ نے 2.15 روپے فی حصص کے منافع کی سفارش کی ہے۔ایم ڈی نے کہا کہ دوسری اہم بہتری جے اینڈ کے بینک کے اثاثوں کے معیار میں ہوئی ہے۔

“ہمیں اثاثہ جات کے معیار کا سب سے بڑا مسئلہ درپیش تھا اور کوششوں کی وجہ سے ہم مجموعی نان پرفارمنگ اثاثوں کو 4.08 فیصد تک لے کر بہتری لانے میں کامیاب ہوئے ہیں، جب کہ ایک طویل عرصے کے بعد خالص نان پرفارمنگ اثاثوں کو .79 فیصد پر لایا گیا ہے۔” ۔

یو این آئی- ارشید بٹ

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں