کرگل میں نیشنل کانفرنس کو زور دار جھٹکا لگا، پارٹی کے تمام اراکین نے استعفیٰ پیش کیا

سری نگر،نیشنل کانفرنس جو انڈیا بلاک کا ایک حصہ ہے، کو لداخ میں اس وقت زور دار جھٹکا لگا جب کرگل میں پارٹی کے تمام اراکین نے کانگریس کے امید وار کو سپورٹ کرنے کے خلاف استعفیٰ پیش کیا ہے۔

اطلاعات کے مطابق کرگل میں نیشنل کانفرنس کے تمام پارٹی اراکین نے کانگریس امیدوار کو سپورٹ کرنے کے خلاف پارٹی کی بنیادی رکنیت سے مستعفی ہونے کا اعلان کیا۔

نیشنل کانفرنس میں اس وقت بغاوت پھوٹ پڑی جب این سی صدر ڈاکٹر فارورق عبداللہ نے کرگل یونٹ کو لداخ کی پارلیمانی نشست پر انڈیا بلاک کے امیدوار ٹی نمگیال کی حمایت کرنے کی ہدایت دی۔

نیشنل کانفرنس کے ترجمان نے ایکس پر لکھا کہ پارٹی صدر ڈاکٹرفاروق عبداللہ نے کرگل یونٹ کو ہدایت دی تھی کہ وہ لداخ سیٹ کے لئے انڈیا بلاک کے امیدوار ٹی نمگیال کی حمایت کریں ۔

انہوں نے مزید لکھا کہ ہدایت پر عمل کرنے میں ناکامی کو پارٹی ڈسپلن کی سنگین خلاف ورزی کے طورپر دیکھا جائے گا۔

نیشنل کانفرنس کی جانب سے ایکس پر بیان جاری کرنے کے ساتھ ہی کرگل میں نیشنل کانفرنس کے لیڈروں نے ہنگامی میٹنگ طلب کی جس دوران نیشنل کانفرنس کے سینئر لیڈروں نے مستعفی ہونے کا اعلان کیا۔

نیشنل کانفرنس کے کرگل یونٹ کے ایڈیشنل سیکریٹری قمر علی آخون نے پارٹی صدر کوخط کے ذریعے آگاہی فراہم کرتے ہوئے بتایا کہ مجموعی طورپر لداخ کے مفاد اور خطے کے مستقبل کو محفوظ بنانے کے لئے لداخ ڈیموکریٹک الائنس نے متحد ہو کر ایک مشترکہ امیدوار محمد حنیفہ جان کو آئندہ لوک سبھا انتخابات کے لئے آزاد امیدوار کے طورپر میدان میں اتارنے کا فیصلہ کیا ہے۔

انہوں نے بتایا کہ پارٹی ہائی کمانڈ ہم پر دباو ڈال رہے ہیں کانگریس کے امیدوار کے حق میں ووٹ ڈالے جائیں جو ہمارے لئے ناقابل قبول ہے ۔

واضح رہے کہ نیشنل کانفرنس اور کانگریس کے درمیان طے شدہ سیٹ شیئرنگ معاہدے کے تحت لداخ پارلیمانی سیٹ کانگریس کو دی گئی۔

بی جے پی نے لیہہ سے بدھ مت کے پیروکار تاشی گیالسن کو اس سیٹ سے اتارا ہے۔ بی جے پی نے 2019 کے لوک سبھا انتخابات میں لداخ میں کامیابی حاصل کی تھی۔

یہاں یہ امر قابل ذکر ہے کہ لداخ کو چھٹے شیڈول اور ریاست کا درجہ دینے کی مانگ کو لے کر خطے میں پچھلے کئی مہینوں سے پر امن احتجاج جاری ہے جبکہ سماجی کارکن وانگچک نے کئی دنوں تک بھوک ہڑتال بھی کی۔

مرکزی وزارت داخلہ نے لداخ کے لیڈروں کو بات چیت کی خاطر نئی دہلی طلب کیا تاہم بات چیت بے نتیجہ ثابت ہوئی جس کے بعد لداخ میں بی جے پی کے تئیں لوگوں میں سخت ناراضگی پائی جارہی ہیں۔

یو این آئی- ارشید بٹ

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں