اسرائیلیوں کی اکثریت میرے ساتھ ہے اور میں غزّہ کو فلسطین انتظامیہ کے حوالے نہیں کروں گا: نیتن یاہو

تل ابیب، اسرائیل کے وزیر اعظم بنیامین نیتن یاہو نے کہا ہے کہ اسرائیلیوں کی اکثریت میرے ساتھ ہے۔

امریکی روزنامے ‘پولیٹیکو’ کے لئے انٹرویو میں نیتان یاہو نے امریکہ کے صدر جو بائڈن کے اس بیان کا جواب دیا ہے جس میں انہوں نے کہا ہے کہ ” نیتن یاہو اب اسرائیل کو فائدے سے زیادہ نقصان پہنچا رہے ہیں”۔

نیتن یاہو نے کہا ہے کہ “میں نہیں جانتا کہ بائڈن نے کیا کہنا چاہا ہے لیکن اگر ان کا مطلب یہ ہے کہ میں اسرائیلی عوام کی اکثریت کے خلاف کسی پالیسی پر عمل پیرا ہوں اور یہ پالیسی اسرائیل کے مفادات کو نقصان پہنچا رہی ہے تو وہ سخت غلط فہمی کا شکار ہیں۔ یہ میری ذاتی پالیسی نہیں ہے بلکہ اسرائیلیوں کی ایک بڑی اکثریت کی حمایت کی حامل پالیسی ہے۔ اسرائیلی عوام کی اکثریت، حماس کے خاتمے کے لئے، ہمارے اقدامات کی حامی ہے”۔

نیتن یاہو نے کہا ہے کہ “میں، حماس کے خاتمے کے بعد، غزّہ کی پٹّی کا انتظام فلسطین انتظامیہ کو سونپنے کے خلاف ہوں۔ میرے نزدیک یہ آخری ترجیح ہے۔ فلسطین انتظامیہ دہشت گردی سکھا رہی اور دہشت گردی کی مالی معاونت کر رہی ہے”۔

واضح رہے کہ کل امریکہ کے صدر جو بائڈن نے ایک انٹرویو میں کہا تھا کہ بنیامین نیتن یاہو اسرائیل کو فائدے سے زیادہ نقصان پہنچا رہے ہیں۔ نیتن یاہو، غزّہ کے حملوں کے اور ان حملوں میں قتل کئے گئے، 30 ہزار سے زائد شہریوں کی موت کے ذمہ دار ہیں۔

بائڈن نے کہا تھا کہ غزّہ میں اموات کی تعداد کہیں زیادہ ہے اور نیتن یاہو حکومت کو اس پہلو پر سنجیدہ شکل میں غور کرنا چاہیے کہ شہریوں کو نشانہ بننے سےکیسے بچایا جائے۔

یو این آئی۔ ع ا۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں